سوال

ایک سوال کی وضاحت مطلوب ہے کہ دادا نے بیٹوں کی موجودگی میں پورا مال اپنے پوتے کے لیے وصیت کردی تھی ، اب اس کے بیٹے بھی موجود ہیں ، بیٹوں کی موجودگی میں یہ پوتا وارث بھی نہیں ہے ، کیا اس کے لیے وصیت نافذ ہوگی ، اگر ہوگی تو کتنے مال میں ہوگی؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

وصیت کے لیے تین شرائط ہیں:

(1) : وصیت جائز کام کے لیے ہو ، کسی ناجائز کام کے لیے نہ ہو ۔   ارشادِ باری تعالی ہے:

{فَمَنْ خَافَ مِنْ مُوصٍ جَنَفًا أَوْ إِثْمًا فَأَصْلَحَ بَيْنَهُمْ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ}[البقرة: 182]

’جو شخص وصیت کرنے والے کی جانب داری، یا گناہ کی وصیت کر دینے سے ڈرے، پس ان میں آپس میں اصلاح کر دے ،تو اس پر گناہ نہیں، بیشک اللہ تعالی نہایت بخشنے والا مہربان ہے‘۔

ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

’نافرمانی اور حرام کام کی وصیت جائز  نہیں، اور اگر کسی نے کردی، تو باطل ہوگی‘۔ [المغني:6/122]

(2) : وصیت کل  مال کے ایک تہائی سے زیادہ نہ ہو ، اگر تہائی سے زیادہ ہے تو آپ اس کو ایک تہائی تک لے آئیں ۔

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا:

“أُرِيدُ أَنْ أُوصِيَ، وَإِنَّمَا لِي ابْنَةٌ، قُلْتُ: أُوصِي بِالنِّصْفِ؟ قَالَ: «النِّصْفُ كَثِيرٌ»، قُلْتُ: فَالثُّلُثِ؟ قَالَ: “الثُّلُثُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ أَوْ كَبِيرٌ”. [بخاری:2744، مسلم:1628]

’میرا وصیت کرنے کا ارادہ ہے اورمیری ایک ہی بیٹی ہے، کیا میں آدھے مال کی وصیت کردوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نصف مال تو زیادہ ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: تہائی مال کی وصیت کر دوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں ایک تہائی ٹھیک ہے اور یہ بھی ايك  بڑی مقدار ہے‘۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک تہائی سے زیادہ وصیت کرنا جائز نہیں۔

(3) : وصیت کسی شرعی وارث کے لیے نہ ہو ، اگر شرعی وارث کے لیے وصیت کی گئی ہے تو اس کو کالعدم قرار دیا جائے گا ۔  ارشادِ نبوى  ہے:

“لَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ”. [ سنن أبي داود:2870]

’وارث کے لیے وصیت درست نہیں‘۔

صورتِ مسؤلہ میں پوتے کے لیے ایک تہائی مال کی وصیت درست ہے، اس سے زیادہ جائز نہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ