سوال

تقریبا چھے ماہ کا حمل ہے ، ڈاکٹر کے مطابق اب گروتھ نہیں ہو رہی، جو کہ پہلے ہو رہی تھی۔ سر میں دماغ کی بجائے پانی بھر رہا ہے۔ بچہ زندہ رہے یا نہیں پتہ نہیں۔ اگر زندہ پیدا ہوا تو معذور ضرور ہو گا۔ڈاکٹر حمل ضائع کروانے کا کہہ رہے ہیں۔ شرعی رہنمائی درکار ہے۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق جنین میں 120 دن کے بعد روح پھونک دی جاتی ہے، اسی طرح، اس کا عمل، رزق، عمر وغیرہ سب معاملات کا فیصلہ کردیا جاتا ہے۔ [صحيح البخاري:3208] ایسے حمل کا حکم ایک مکمل انسان کا حکم ہے، جسے ختم کرنا، ایک جان کو قتل کرنے کے مترادف ہے، جو کہ بالکل جائز نہیں ہے۔ صرف ایک صورت ہے کہ اگر قابل اعتماد ڈاکٹرز حضرات کے مطابق ایسے حمل کو باقی رکھنا، اس کی ماں کی موت کا ذریعہ بن سکتا ہو، اور اس صورت حال کسی طرح تدارک ممکن نہ ہو تو پھر اضطراری طور پر اسقاطِ حمل جائز ہے، کیونکہ ایک زندہ انسان کی جان کی حفاظت نئے انسان کی ولادت سے اہم اور مقدم ہے۔ سعودی فتوی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک تفصیلی مضمون میں بھی یہی موقف اختیار کیا گیا ہے۔ ( دیکھیں: مجلۃ البحوث الإسلامیۃ:5/127)، اسی طرح رابطہ عالم اسلامی کی ذیلی کمیٹی ’المجمع الفقهي الإسلامي‘ نے بھی یہی قرار داد پاس کی ہے۔
 محض حمل کی حالت سے متعلق ظن و تخمین پر مبنی امور کی بنا پر اسقاط بہت بڑا جرم ہے۔ رسول اللہ سلم کے پاس ایک حاملہ عورت آئی جس پر حد لگانا تھی، جس پر حد جاری ہونا تھی، لیکن اس کے پیٹ میں موجود حمل کی خاطر اسے مؤخر کردیا گیا ہے، اور جب بچہ پیدا ہو کر روٹی کھانا پینا شروع ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ بچہ کسی انصاری کے حوالے کرکے اس پر حد جاری فرمائی۔ [صحيح مسلم:1695]
حالانکہ اگر حمل ضائع کرنے کی گنجائش ہوتی، تو اس عورت کی بدکاری کے سبب پیدا ہونے والے حمل کو ضائع کیا جاتا، بالخصوص اس لیے بھی کہ وہ ان کی بےعزتی اور ان کے لیے ایک بری نشانی ہو گی ! لیکن چونکہ یہ حرام کام ہے، اس لیے اس کی کوئی گنجائش نہیں۔
پیدائش کے بعد بھی تو بچے بیماریوں اور اس قسم کی صورت حال کا شکار ہوجاتے ہیں، تو کیا انہیں مار دیا جاتا ہے؟ لہذا اللہ کی تقدیر پر راضی رہتے ہوئے اس ذی روح کو دنیا میں آنے دیا جائے۔ اللہ پاک ہر چیز پر قادر ہے، وہ بچے کو ماں کے پیٹ کے اندر تندرستی بھی دے سکتا ہے۔اس لیے اس بچے کو ضائع کرنا جائز نہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ