کدو ایک ایسی سبزی ہے جس کو  طب اسلامی  میں بھی بہت اہمیت حاصل ہے۔ حکمت  کے تناظر میں اس کا ایک اعلیٰ مقام ہے، کدو کا استعمال  کئی طرح کیا جاتا  ہے جیسے سالن بنانا،  کدو کاحلوہ تو بہت لزیذ ہوتا ہے، موسم کے اعتبار سے  اس  کی لذت بھری ڈشیں تیار کی جاتی ہیں، لیکن اہم بات یہ ہے کہ ذائقوں سے زیادہ صحت کے متعلق طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں، اس بات کو  بہت کم لوگ جانتے ہیں۔  آج  ہم  کدو کے حیر ت انگیز فوائد کے بارے میں جانیں گے۔

کدو  ایک ایسی غذا ہے جس میں قدرت نے بیش بہا غذائی اجزا رکھے ہوئے ہیں، کدو وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرے ہوتے ہیں جو کسی بھی غذا کے ساتھ مل کر غذائیت میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔

کدو  میں  غذائیت  کی مقدار

امریکی محکمہ زراعت کے مطابق ایک کپ کچے کدو میں 30 کیلوریز، 1.16 گرام پروٹین، 0 گرام چربی، 7.5 گرام کاربوہائیڈریٹس، 0.58 گرام فائبر، 24 ملی گرام کیلشیم، 1 ملی گرام آئرن، 13 ملی گرام میگنیشیم، 10 ملی گرام وٹامن سی پایا جاتا ہے۔

ماہرین کدو کو پھل میں سے  خربوزے کا کزن  کہتے ہیں، ا  س کی وجہ یہ ہے کہ اس کےاستعمال سے وہی فوائد حاصل ہوتے ہیں ۔ کدو کے استعمال سے  بھی طبیعت ہشاش بشاش رہتی ہے ، کدو کے بہت سے مفید اثرات میں سے  یہ ہیں :

معدے  کے لیے بہتر 

ماہرین کے مطابق  کدو کے چھلکے میں الکحل میں حل نہ ہونے والے پولی سیکرائڈز موجود ہوتے ہیں جو بائل ایسڈ جو کہ ایک معدے کی رطوبت ہے کو کم کرتے ہیں ۔اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذا ہونے کے سبب کدو کا استعمال مختلف اقسام کے کینسر کے خطرا ت کو بھی کم کر سکتا ہے۔

ماہرین غذا  یہ بھی کہتے ہیں  کہ کدو کے بیج کھانے والوں میں کئی قسم کے کینسر جیسے کہ چھاتی، اووریز، پھیپھڑوں اور پروسٹیٹ کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ انسانی صحت کے لیے فائبر ایک اہم جز ہے جو معدے کے نظام کو بہتر بنا کر اسے مزید فعال کر دیتا ہے اور آنتوں کی باقاعدہ حرکت کو فروغ دیتا ہے۔

مدافعتی نظام کا دوست

کدو مدافعتی صحت کے معاون کے طور پر کام کرتا ہے  غذا کا قدرتی ذریعہ ہے، اس میں وٹامن سی، زنک، سیلینیم اور تقریباً 90 فیصد پانی پائے جانے کے سبب یہ مجموعی صحت کو بہتر بناتا ہے.اس میں بھرپور فائبر بھی پایا جاتا ہے، چونکہ ہمارا 70فیصد مدافعتی نظام ہمارے آنتوں سے منسلک ہے

وزن میں کمی کا سبب

ایک کپ کچے کدو میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہیں، فی کپ کدو میں تقریباً 30 کیلوریز، فائبر کی اور معدنیات کی بھاری مقدار موجود ہوتی ہے ۔متعدد  میڈیکل سٹڈیز کے نچوڑ  کے مطابق پھلوں اور نشاستہ دار سبزیوں کا زیادہ استعمال وزن میں کمی کا باعث بنتا ہے، اس لیے  اپنی خوراک میں کدو کو شامل کرنا وزن کم کرنے  کا بہترین آپشن ہے ، وزن کم کرنے والے افراد کے لیے ایک اچھا انتخاب ہے۔

شوگر کے مریضوں کے لئے مفید

کدو میں کچھ کیلوری ، کچھ شکر اور کچھ کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں ، لہذا یہ ذیابیطس کے مریضوں کے استعمال کے لیے موزوں ہے ۔

بینائی کے لیے مفید

کدو کے استعمال سے  بینائی کو    تقویت ملتی ہے ، آنکھوں کی صحت کے لیے مددگار وٹامن اے، کیروٹینائیڈز، لیوٹین Lutein اور زیکسینتھین zeaxanthin کدو میں بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں، ان اجزا سے  آنکھوں کی بینائی بہتر  ہوتی ۔

بلڈ پریشر کو کنڑول کرے

کدو بہت سے غذائی اجزاء کا قدرتی ذریعہ ہے جو دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے، اس میں موجود پوٹاشیم، کیلشیم اور میگنیشیم ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔اس سبزی میں بلڈ پریشر بڑھانے والے جز سوڈیم کی مقدار انتہائی کم پائی جاتی ہے۔

 کدو کا استعمال  نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے 

اگرچہ کدو عام طور پر استعمال کرنے کے لیے محفوظ اور صحت مند غذا ہے لیکن پھر بھی اس کے استعمال سے چند ممکنہ خطرات موجود ہیں۔

ہاضمے کے مسائل 

کدو میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اسی لیے اس کا زیادہ استعمال اپھارہ، گیس اور پیٹ میں درد کا باعث بن سکتا ہے ایسے افراد استعمال سے گریز کریں۔

الرجک ردعمل 

اگرچہ یہ خطرہ عام نہیں ہے، کچھ لوگوں کو کدو سے الرجی ہوتی ہے، اگر آپ اس زمرے میں آتے ہیں تو اس سبزی سے احتیاط ہی بہتر ہے۔