سوال

ایک نکاح ہوا ہے، جس میں ولی اور لڑکی کی رضا بھی تھی اور گواہ وغیرہ سب موجود تھے، لیکن وہ نکاح صرف زبانی کلامی ہوا تھا، اس میں کاغذی کاروائی نہیں کی گئی۔ اب خاوند اس بچی کو پریشان کر رہا ہے، نہ خرچہ دے رہا ہے اور نہ طلاق۔ ایسی صورت حال میں نکاح میں شامل افراد اور اس علاقے کی پنچائیت کے لوگ مل کر ان کا فیصلہ کر سکتے ہیں؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

لڑکا، لڑکی اور اس کے ولی کی رضامندی سے گواہوں کی موجودگی میں متعین حق مہر کے عوض ایجاب و قبول  کا نام  نکاح ہے۔  نکاح فارم پر دستخط یا مزید کاغذی کاروائی قانونی تحفظ کے لیے ہوتی ہے، اس کے نہ ہونے سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

امام بخاری سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا ایک  فتوی نقل کرتے ہیں:

“وأجاز عمر الخلع دون السلطان”.  [صحيح بخاری تحت حديث:5273 ]

’ عمر رضی اللہ عنہ نے حاکم ِ وقت کے بغیر بھی خلع جائز رکھا ہے ‘۔

گویا  نکا ح و خلع وغیرہ کے یہ معاملات ما ورائے عدالت بھی نافذ ہو جاتے ہیں۔

البتہ چونکہ آج کل کے حالات میں ان معاملات سے متعلق کئی ایک قوانین متعلق ہیں، اور اختلاف کی صورت میں عدالت اور قانون  کی طرف رجوع کی ضرورت ہوتی ہے، لہذا  ان معاملات کی ادائیگی کے وقت شرعی احکام کے ساتھ قانونی تقاضوں کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے، تاکہ بعد میں کئی ایک پریشانیوں سے بچا جا سکے۔

صورتِ مسؤلہ میں بھی  اگر قانونی کاروائی بھی کی گئی ہوتی تو  اب اختلاف کی صورت میں عدالت کی طرف رجوع کرنا ممکن تھا، لیکن چونکہ عدالت اور قانون کے مطابق تو نکاح کا ہی کوئی ثبوت نہیں تو بعد کے  اختلافات کے لیے بھی ان سے رجوع کرنا ممکن نہیں۔

بہرصورت اب اس مسئلہ کے حل کے لیے جو لوگ نکاح کے وقت موجود تھے  وہ پنچائیت کی صورت میں بیٹھ کر شریعت کی روشنی میں کوئی فیصلہ کریں تو وہ   اسی طرح نافذ العمل ہوگا، جیسا کہ اس سے پہلے قانونی اور کاغذی کاروائی کے بغیر نکاح ہوگیا تھا۔

خاوند اگر بیوی کے حقوق ادا نہیں کر سکتا تو طلاق دے دے، اور اگر وہ دونوں کام ہی نہیں کرتا تو بیوی کے پاس حق ہے کہ وہ پنچائیت کے ذریعے خلع لے کر اپنے آپ کو اس سے الگ کرلے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مزید پڑھیں: ولی کی اجازت کے بغیر نکاح

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ