سوال

ایک عورت کے پاس دس سال سے زیور موجود ہے، وہ اس کی زکاۃ کیسے نکالے گی؟ اگر اس کے پاس فوری طور پر پیسے نہیں ہیں، تو کیا وہ تھوڑا تھوڑا کرکے زکاۃ نکال سکتی ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
راجح موقف کے مطابق زیورات کی بھی زکاۃ نکالنا ضروری ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں:

“دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَأَى فِي يَدَيَّ فَتَخَاتٍ مِنْ وَرِقٍ، فَقَالَ: مَا هَذَا يَا عَائِشَةُ؟ فَقُلْتُ: صَنَعْتُهُنَّ أَتَزَيَّنُ لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ: أَتُؤَدِّينَ زَكَاتَهُنَّ؟، قُلْتُ: لَا، أَوْ مَا شَاءَ اللَّهُ! قَالَ: هُوَ حَسْبُكِ مِنَ النَّارِ”.

رسول اللہ ﷺ میرے ہاں تشریف لائے، آپ نے دیکھا کہ میرے ہاتھوں میں چاندی کی موٹی موٹی انگوٹھیاں ہیں تو آپ ﷺ نے پوچھا: ”عائشہ! یہ کیا ہے؟“ میں نے عرض کیا، میں نے انہیں آپ ﷺ کی خاطر زینت کے لیے پہنا ہے۔! آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا تم ان کی زکاۃ دیتی ہو؟ میں نے عرض کیا: نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تجھے جہنم میں لے جانے کے لیے یہی کافی ہے “۔
اس کے علاوہ دیگر احادیث بھی ہیں، جن سے اہل علم نے استدلال کیا ہے کہ زیورات میں بھی زکاۃ واجب ہے۔
لہذا اس خاتون کے پاس جتنا زیور ہے، اس کی موجودہ حساب سے قیمت لگائیں اور سال کے حساب سے اڑھائی فیصد زکاۃ نکالیں۔ ایک سال کی جتنی زکاۃ بنتی ہے، اس کو اتنے سالوں کے ساتھ ضرب دیں، جب سے ان کے پاس زیور موجود ہے، یہ ٹوٹل جتنی رقم بنے گی یہ ان کی تمام سالوں کی زیور کی زکاۃ ہو گی۔
اس میں سے وہ رقم منہا کر لیں جو وہ تین تین ہزار کرکے ادا کر رہی ہیں۔
بہتر طریقہ یہی ہے اب تک کی جتنی زکاۃ ہے، ایک بار ہی ادا کریں، لیکن اگر یہ ممکن نہیں تو پھر تھوڑی تھوڑی ادا کرنے کی بھی گنجائش ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ