سوال
مفتیان کرام سوال یہ ہے کہ اگر کسی سے کسی حرام کام یا بہت بڑے ظلم پہ دستخط کرنے کو کہا جائے جس سے اپنے ہی مسلمانوں پہ ظلم ہو اور وہ بندہ جس سے کہا جا رہا ہے وہ انکار کردے لیکن پھر اس کو مجبور کرکے گن پوائنٹ پر با اختیار لوگ دستخط کروا لیں تو کیا ایسی صورت حال میں دستخط کرنے والا گناہگار ہے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
جبر اور زبردستی کو شرعی اصطلاح میں ’اکراہ‘ کہا جاتا ہے۔ جس کی تعریف ان الفاظ میں کی گئی ہے:
“هُوَ إِلْزَامُ الْغَيْرِ بِمَا لَا يُرِيدُهُ”. ( فتح الباری لابن حجر:12/311)
یعنی کسی کو ایسا کام کرنے پر مجبور کرنا، جو وہ کرنا نہیں چاہتا۔
وہ جبر جس پر مواخذہ نہیں ہوگا اس کی چند ایک شرائط ہیں:
1: جو انسان جبر کر رہا ہے وہ کسی دوسرے کو جان سے مار دینے یا اس کے کسی عضو کو ضائع کر دینے یا اس کے کسی عزیز کو مار دینے کی دھمکی دے۔
2: اور وہ اس دھمکی کے مطابق عمل کرنے کی قدرت بھی رکھتا ہو۔ اگر وہ دھمکی کے مطابق عمل نہیں کرسکتا یا سامنے والا اسکے جبر کا مقابلہ کرسکتا ہے تو اسکو جبر نہیں کہا جاسکتا، جیسے کسی نے اپنے ہاتھ میں پلاسٹک کا پستول پکڑا ہو اور وہ کہے کہ اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو میں تمہیں جان سے مار دوں گا، اب پلاسٹک کے پستول سے تو کوئی انسان کسی کو جان سے نہیں مار سکتا ہے۔
ہاں اگر وہ اپنی دھمکی کے مطابق عمل کرنے کی قدرت بھی رکھتا ہو تو ایسے حالات میں اگر کوئی انسان مجبور ہوکر کوئی غلط یا ظلم والا کام کر لیتا ہے تو اس پر اسکا مواخذہ نہیں ہوگا۔ ان شاءاللہ.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“إِنَّ اللَّهَ وَضَعَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأَ، وَالنِّسْيَانَ، وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ”. [سنن ابن ماجہ: 2045، صحيح ابن حبان:7219، المعجم الکبیر للطبراني: 11274، تخريج المشكاة للألباني:6248]
’’اللہ تعالیٰ نے میری امت سے غلطی، بھول اور وہ گناہ معاف کر دیے ہیں جن پر انہیں زبردستی مجبور کیا گیا ہو‘‘۔
3: اسی طرح اس شخص کو کسی کی جان لینے پر مجبور نہ کیا جا رہا ہو، کیونکہ اگر کسی کو کسی دوسرے کی جان لینے پر مجبور کیا جائے تو اس جبر و اکرام کی بنا پر اپنی جان بچانے کے لیے کسی اور کی جان لینا جائز نہیں ہے، کیونکہ دونوں طرف جان ہے، کسی ایک جان کو بچانے کے لیے دوسری جان لینا جائز نہیں۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ