سوال

کیا مسجد کو فائدہ پہچانے کی غرض سے مسجد ہی میں قیمتوں کا ٹیگ لگا کر اشیاء فروخت کی جا سکتی ہیں؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

مساجد تو اللہ کی عبادت ،ذکر الٰہی اور قراءت ِقرآن کےلیے  بنائی جاتی ہیں ۔اس لیے مسجد میں خرید وفروخت کرنے سے شریعت نے منع فرمایا ہے۔رسول اللہ ﷺ نے مسجد میں خریدوفروخت کے متعلق امتناعی حکم جاری کیا ہے۔[ نسائی :715]

حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے، کہ نبی كريم ﷺ نےمسجد میں خرید و فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔[نسائی:714]

کیونکہ خریدوفروخت کرتے وقت لڑائی جھگڑا اور تکرار ہوتا ہے۔ شوروغل بھی کیا جاتا ہے ۔ یہ سب چیزیں مسجد کے تقدس کے خلاف ،اور مقاصد کے منافی ہیں۔نیز مسجد میں خریدوفروخت کی اجازت سے نماز میں رکاوٹ بڑھے گی۔اور مسجد میں آنے والا خالص عبادت کے لیےنہیں بلکہ خریدوفروخت کی نیت سے  آئےگا۔ اس انداز سے مسجد میں آنے والا اس کے ثواب سے محروم رہے گا۔مسجد کی طرف نماز کی تیاری اورنماز کی نیت سے آنا بھی بڑے ثواب کا کام ہے۔

مسجدمیں خریدوفروخت  مطلق طور پر ہی منع ہے ،چاہے مسجد کے فائدے کے لیے ہی کیوں نہ ہو،بلکہ احادیث میں اس کے متعلق سخت وعید آئی ہے۔چنانچہ حضرت ابو ھریرہ  بیان کرتے ہیں ،کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :

“إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ أَوْ يَبْتَاعُ فِي الْمَسْجِدِ، فَقُولُوا: لَا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ “. [ترمذی :1321]

’جب تم ایسے شخص کو دیکھو جو مسجد میں خرید وفروخت کررہا ہو تو کہو اللہ تعالیٰ تمہاری تجارت میں نفع نہ دے،۔

اس حدیث کے مطابق مسجد میں خریدو فروخت کرنے والے کے بارے میں بددعا کرنے کا حکم ہے۔لہٰذا ہمارا رجحان یہ ہے، کہ مسجد میں خریدوفروخت کرنا مطلق طور پر منع ہے ۔خواہ وہ مسجد کے مفاد میں ہی کیوں نہ ہو۔

والله أعلم

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ