سوال

خاوند کے فوت ہونے کے بعد عورت کے لیے سسرال رہ کر عدت گزارنا مشکل ہو، یعنی مختلف اذیتوں کا سامنا ہو تو وہ اپنے میکے جا سکتی ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

بیوہ کے لیے عدت کی مدت شوہر کے گھر میں مکمل کرنا ضروری ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فریعہ بنت مالک رضی اللہ عنہا کو فرمایا:

“امْكُثِي فِي بَيْتِكِ الَّذِي جَاءَ فِيهِ نَعْيُ زَوْجِكِ حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ”. [سنن ابن ماجه: 2031 ]

”جب تک اللہ کی مقرر کردہ عدت(وفات)پوری نہیں ہو جاتی،اسی گھر میں رہائش رکھو،جہاں تمہیں اپنے خاوند کی وفات کی خبر پہنچی“۔ لہذا فریعہ فرماتی ہیں:چنانچہ میں نے چار ماہ دس دن تک وہیں عدت گزاری۔
لیکن اگر ایسا کرنے میں کوئی امر مانع ہے تو عدت کے ایام اپنے میکے میں یا کسی عزیز (جیسے بھائی، چچا، ماموں، خالہ وغیرہ) کے ہاں بھی گزار سکتی ہے اور بامر مجبوری گھر سے باہر بھی جاسکتی ہے۔ دورِ نبوت سے اس کے شواہد ملتے ہیں، جیسا کہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :

“طُلِّقَتْ خَالَتِي، فَأَرَادَتْ أَنْ تَجُدَّ نَخْلَهَا، فَزَجَرَهَا رَجُلٌ أَنْ تَخْرُجَ، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: بَلَى فَجُدِّي نَخْلَكِ، فَإِنَّكِ عَسَى أَنْ تَصَدَّقِي، أَوْ تَفْعَلِي مَعْرُوفًا”. [مسلم:1483]

’میری خالہ کو طلاق دے دی گئی تھی، انہوں نے اپنے باغ کی کھجوریں اتارنے کا ارادہ کیا، ليكن انہیں گھر سے باہر نکلنے پر ایک شخص نے ڈانٹا، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں! تم اپنے باغ کی کھجوریں توڑ لاؤ، ہوسکتا ہے کہ تم اس میں سے صدقہ دو یا کوئی اور نیکی کرو‘۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابیہ کو عدت کے ایام میں اپنے باغ کی کھجوریں توڑنے کے لئے گھر سے باہر جانے کی اجازت عطا فرما دی تھی۔ اسی طرح جب عورت کی حفاظت نہ ہو تو وہ بھی محفوظ مقام پر جا سکتی ہے کیونکہ عورت کی عزت وناموس اور جان ومال کا تحفظ ضروری ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ