سوال

کیا نائٹ کلب میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنا جائز ہے اور کیا یہ کمائی حلال ہے، کیونکہ وہاں شراب بیچی جاتی ہے اور لڑکے لڑکیاں رقص کرتے ہیں!

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

شراب اور رقص و بے حیائی کی حرمت کتاب و سنت سے ثابت ہے، اور ایسی جگہ جہاں ان سب منکرات کا ارتکاب ہوتا ہو وہاں پر بطور گارڈ کام اور نوکری کرنا گناہ پر معاونت ہے۔

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

“وَتَعَاوَنُـوْا عَلَى الْبِـرِّ وَالتَّقْوٰى ۖ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ”.[سورۃ المائدہ:2]

’’ایک دوسرے سے تعاون کرو نیکی اور بھلائی کے کاموں میں، اور گناہ کے کاموں میں ایک دوسرے کیساتھ تعاون نہ کرو‘‘۔

لہذا ایسی جگہ جہاں سرعام بے حیائی اور دیگر گناہوں کا ارتکاب ہوتا ہو، ایسی جگہ سیکورٹی گارڈ کی جاب یا کسی بھی قسم کا کام کرنا جس سے گناہ میں معاونت ہو، یہ سب ناجائز ہے اور اس سے حاصل ہونے والی کمائی بھی حرام ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محبوب ابو عاصم حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ