دم کے ذریعے علاج

“قَالَ كُنَّا نَرْقِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَرَى فِي ذَلِكَ فَقَالَ اعْرِضُوا عَلَيَّ رُقَاكُمْ لَا بَأْسَ بِالرُّقَى مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ شِرْكٌ”

حضرت عوف مالک اشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے  ہیں کہ ہم زمانہ جاہلیت میں دم کیا کرتے تھے، ہم نے

عرض کی: اللہ کے رسول!اس کے بارے میں آپ کاکیا خیال ہے ؟آپ نے فرمایا:” اپنے دم کے کلمات میرے سامنے

پیشں کرو، دم میں کوئی حرج نہیں جب تک اس میں شرک نہ ہو”۔

(صحیح مسلم:2200)