طالبعلموں میں فرق
امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
«مَنْ طَلَبَ العِلْمَ لِلعمل كَسره العِلْمُ، وَبَكَى عَلَى نَفْسِهِ، وَمَنْ طلب العِلْم لِلمدَارس وَالإِفتَاء وَالفخر وَالرِّيَاء، تحَامقَ، وَاختَال، وَازدرَى بِالنَّاسِ، وَأَهْلكه العُجْبُ، وَمَقَتَتْهُ الأَنْفُس».
’جس نے علم عمل کرنے کے لیے حاصل کیا، علم اس میں عاجزی پیدا کرتا ہے، اور وہ اپنی کوتاہیوں پر آنسو بہاتا ہے، اور جو مدارس اور افتاء کی مسندین سنبھالنے اور فخر و ریا کاری کی غرض سے علم کی وادی میں داخل ہوا، وہ احمقانہ اور متکبرانہ حرکتوں میں مبتلا ہو جاتا ہے، لوگوں کو حقیر سمجھتا ہے، خود پسندی اسے ہلاکت کے رستے پر ڈال دیتی ہے اور لوگ اسے ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے ہیں’۔
[سير أعلام النبلاء 18/ 192 ط الرسالة]