سوال

کچھ عرصہ قبل پنجاب اسمبلی سے ایک بل پاس ہوا ، جس میں نکاح نامے میں قادیانی نہ ہونے کا حلفیہ اقرار کی قرارداد منظور ہوئی ۔ اس موضوع پر لجنۃ العلماء للافتاء کے پلیٹ فارم سے تفصیلی فتوی جاری ہونا چاہیے، جس میں علمائے اہل حدیث کی کثیر تعداد کی جانب سے اسے سراہا جائے اور قادیانی سے نکاح کی شرعی حیثیت کو واضح کیا جائے ۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

 ختم نبوت مسلمانوں کا بنیادی عقیدہ ہے۔کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری رسول ہیں۔اور آپ کے بعد کوئی بھی نیا نبی نہیں آئے گا۔نہ آپ کا نمائندہ بن کر اور نہ ہی کوئی مستقل نبی ہوگا۔کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“لا نَبِيَّ بَعْدِي”[صحيح البخاري:3455]

’میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا‘۔
بلکہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیات میں سے ہے کہ آپ آخری نبی ہیں، چنانچہ فرمایا:

“أنا آخِرُ الأنبياءِ ، وأنتم آخِرُ الأُمَمِ”. [سنن ابن ماجہ:4077، صحيح الجامع:7875]

’ میں انبیاء میں سب سے آخری، اور تم امتوں میں سے سب آخری ہو‘۔
اسی طرح آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’میری اور مجھ سے پہلے انبیائے کرام کی مثال اس شخص جیسی ہے، جس نے ایک خوبصورت ترین مکان بنایا، مگرایک کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑدی۔ اب لوگ آکر اس کے ارد گرد گھومتے ہیں اور اسے دیکھ کر خوش ہوتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ ایک اینٹ کیوں نہیں رکھی گئی۔ آپ ﷺ نے فرمایا :کہ میں وہی اینٹ ہوں اور میں خاتم النبیین ہوں‘۔ [صحيح البخاري:3535]
اس نبوی مثال سے یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ حضور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کے بعد نبوت کی عمارت میں کسی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس کےبعد جو بھی نبوت کا دعوی کرے گا، جھوٹا اور کذاب ہوگا۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشین گوئی فرمائی بھی تھی کہ:
میرے بعد لوگ نبوت کا دعویٰ کریں گے، حالانکہ وہ سب دجال اور جھوٹے ہونگے ، کیونکہ میں خاتم النبیین ہوں، میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو سکتا۔[ سنن ابی داود:4252،سنن الترمذي: 2219]
 انہیں جھوٹوں میں سے مرزا قادیانی ملعون بھی ہے، جس نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا۔ انگریزوں کی شہ پر مسلمانوں میں تفریق ڈالنے کے لیے، کافروں کے خلاف جہاد کو حرام قرار دینے کیلئے، اسکو آگے لایا گیا، اور اس نے انگریز کے خلاف جہاد کی حرمت کا فتوی دیا، اسکے علاوہ بھی کئی ایک گمراہیاں پھیلا ئیں۔ آج بھی اسکے پیروکار، جو کہ مرزائی اور قادیانی کہلائے جاتے ہیں، اسی کی ڈگر پر ہیں۔ہم ان سب کو دائرہ اسلام سے خارج کہتے ہیں۔اسی لیے قومی اسمبلی نے بھی اسکو غیر مسلم اقلیت قرار دیا ہے۔
 قادیانیوں کے ساتھ نکاح کرنا، ان سے رشتہ لینا، دینا بالکل حرام ہے۔ بہاولپور میں ایک کیس کافی عرصہ چلتا رہا۔ جس خلاصہ یہ ہے کہ ایک عورت کا نکاح کسی مرد سے ہوا، بعد میں پتہ چلا کہ وہ شخص قادیانی ہے، تو لڑکی کے باپ نے اسے رخصتی سے منع کردیا۔ جس پر عدالت میں کیس چلتا رہا ۔ جس کو باقاعدہ طور پرلڑنےکےلیےحضرت مولانا عبداللہ روپڑی، مولانا ثناء اللہ امرتسری، سید عطاء اللہ شاہ بخاری، مولانا انور شاہ کشمیری رحمہم اللہ جمیعا جیسے اکابرین آتے رہے ۔ بالآخر باقاعدہ طور پر عدالت نے فیصلہ جاری کیا کہ یہ لوگ مرتد اورکافر ہیں اور ان کا اسلام کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے، لہذا اس خاتون کا اس قادیانی شخص کےساتھ نکاح کو فسخ قرار دیا۔اور پھر فوری طور پر نکاح کرنے کے لیے ایسی شخصیت کا نام منتخب کیاگیا جس کو ہم مولانا سلطان محمود محدث جلال پوری رحمہ اللہ کے نام سے جانتے ہیں۔ معروف عالمِ دین پروفیسر محمد یحییٰ حفظہ اللہ اسی عورت کے بطن سے پیدا ہوئے تھے۔ ( اس مقدمہ کی مکمل تفصیل ’مقدمہ مرزائیہ بہاولپور‘ نامی کتاب میں دیکھی جاسکتی ہے۔)
 بہرصورت مختصر یہ کہ قادیانی مرتد اور کافر ہیں، نہ ان کو بیٹی دی جا سکتی ہے نہ ان سے بیٹی لی جا سکتی ہے، کسی صورت بھی ان سے نکاح جائز نہیں ہے۔ یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ اسمبلی نے بل پاس کیا ہے کہ نکاح نامے میں قادیانی نہ ہونے کا حلف نامہ اقرار کی صورت میں دینا پڑے گا۔ ختمِ نبوت کی حفاظت اور اس کے دشمنوں کی نقاب کشائی ہر میدان اور اسٹیج پر ہونی چاہیے۔ اللہ پاک اس کارِ خیر کو سرانجام دینے والوں کو مزید ہمت دے، اوردین اسلام کی سربلندی کے لیے ایسے بل پاس ہوتے رہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ