سوال (915)

ایک شخص نے بیوی سے ہمبستری کر کے روزہ توڑ دیا ہے ، اب کفارہ ادا کرنا چاہتا ہے ؟

جواب

دو ماہ کے لگاتار و متواتر بلا ناغہ روزے رکھے۔ اگر قادر نہیں ہے تو 60 مسکینوں کو کھانا کھلائے۔ عورت پر بھی کفارہ ہے یا نہیں اس میں تفصیل ہے ۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ

عورت پر بھی کفارہ ہے الا یہ کہ اسے مجبور کیا گیا ہو ،کیونکہ عورت حکم میں مرد ہی کی طرح ہے الا کہ فرق کی دلیل آجائے.

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

ایک صحابی سے یہ عمل ہو گیا تھا۔ اس کو کفارے کا حکم دیا گیا تھا۔ آپ نے یہ نہیں پوچھا تھا کہ بیوی کے ساتھ جبر کیا تھا یا وہ راضی تھی؟ اور نہ آپ نے بیوی کے ذمے کفارہ واجب کیا تھا۔ اگر کہیں بیان ہے تو حوالہ مطلوب ہے ۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

“النساء شقائق الرجال”

هذا قول اكثر العلماء

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

اصل مسئلے کے متعلق حوالے کی درخواست کی گئی ہے ، واضح دلیل کے بغیر بات کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

اس میں شافعیہ اور احناف کا اختلاف ہے
شافعیوں کے ہاں نہیں ہے جیسا کہ شیخ سعید حفظہ اللہ فرما رہیں ہیں یہی ان کی دلیل ہے۔
احناف کی دلیل حدیث کے الفاظ ہیں(ھلکت و اھلکت) یہ اھلکت والے الفاظ ثابت نہیں
الخلافیات للبیہقی دیکھئے
بعض تفریق کرتے ہیں ، امام احمد کا قول جسے شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اختیار کیا یہ ہے کہ اگر وہ مکرہ ہے یا نسیان یا جہالت اسے لاحق ہے تو اس پر قضاء نہیں
اسے ابن باز اور ابن العثیمین نے اختیار کیا
اگر یہ نہیں تو قضاء ہے۔
جمہور کے ہاں قضاء ہے۔
مرد اور عورتیں مسائل میں برابر ہیں۔
جماع مفطرات الصوم میں سے ہے۔
عقوبت جماع کی وجہ سے ہے اور اس میں مرد و عورت برابر ہیں جیسے حد زنا میں ۔۔۔
بہرحال امام احمد کا موقف صحیح معلوم ہوتا ہے۔واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ