ہمارے گردو پیش اس وقت سموگ یعنی دھواں نما دھند کا راج ہیں۔ جس کی وجہ سے معمولات زندگی کافی حد تک متاثر ہیں۔ سموگ کیا ہے۔ سموگ ایک آلودگی ہے جو فضا میں ہوتی ہے، اس سے دیکھنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ ماہرین ماہولیات اس کی یہ وجہ بتاتے ہیں کہ  گرمی کا موسم جاتے ہی جب دھند بنتی ہے تو یہ فضا میں پہلے سے موجود آلودگی کے ساتھ مل کر سموگ بنا دیتی ہے سموگ کا لفظ بھی سموک اور فوگ سے مل کر بنا ہے یعنی دھند اور دھویں سے بنا ہوا مرکب جو ہمارے دیکھنے کی صلاحیت کے لیے نقصان دہ  ہے۔ اس دھویں میں کاربن مونو آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ، میتھین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ جیسے زہریلے مواد شامل ہوتے ہیں۔ کیمیائی طور پر اس میں صنعتی فضائی مادے، گاڑیوں کا دھواں، کسی بھی چیز کے جلانے سے نکلنے والا دھواں مثلاً بھٹوں سے نکلنے والا دھواں  شامل ہوتا ہے۔ اس سب آلودگی سے ہمیں سموگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کون سے افراد متاثر ہوتے ہیں
سموگ سے انسانی صحت متاثر ہوتی ہے۔ اس کو زیادہ سنجیدہ نہ لینے کی وجہ شاید یہ بھی ہے کہ عموما لوگ اس سے متاچر نہیں ہوتے۔  کچھ لوگ سموگ اور فضائی آلودگی کے اثرات سے دوسروں کے مقابلے میں زیادہ حساس ہوتے ہیں، خصوصا وہ لوگ جو سینے، پھیپھڑوں یا دل کے عارضہ کی شکایات رکھتے ہیں۔

سموگ سے متاثر ہونے کی علامات

سموگ کی صحت کو متاثر کردہ پہلی علامات گلے، پھیپھڑوں، ناک اور آنکھوں میں جلن ہوسکتی ہیں اور سانس لینا متاثر ہوسکتا ہے۔ اوزون کی اعلی سطح نظامِ تنفس کو پریشان کر سکتی ہے جس کی وجہ سے کھانسی اور گھرگھراہٹ ہوتی ہے۔

الرجی کا باعث

سموگ جہاں ہوتی ہے وہاں الرجی کے امکانات بڑھ سکتے ہے۔ محققین کے مطابق الرجی کے معاملات ان علاقوں میں زیادہ پائے جاتے ہیں جہاں سموگ کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ دمہ کے مریض سموگ کی وجہ سے بْری طرح بگڑ جاتے ہیں اور یہ دمہ کے دورے کا باعث بن سکتے ہیں۔برونکائٹس، نمونیا اور ایمفاسیما پھیپھڑوں کی کچھ ایسی حالتیں ہیں جو سموگ کے اثرات سے منسلک ہوتی ہیں کیونکہ یہ پھیپھڑوں کی پرت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ سموگ کی وجہ سے لوگوں کو سانس لینا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

سموگ سے بچاؤ کیسے کریں
سموگ ہمارے لیے نقصان دہ ہے اس سے تحفظ کی خاطر اِن باتوں پر سختی سے عمل  کرنا ہوگا۔

1۔سال بھر موسم کی پیشن گوئی اور سموگ کے ساتھ اپ ٹو ڈیٹ رہیں۔ جتنی سموگ فضا میں موجود ہوتی ہے آسانی سے نظر آتی ہے، مناسب سموگ ڈییٹکٹر اور مانیٹرنگ سسٹم کا استعمال ابتدائی وارننگ سسٹم کے طور پر کام کر سکتا ہے۔

2۔حتی الوسع متاثرہ علاقوں سے بچیں،بہتر یہی ہے کہ بلاوجہ گھروں سے باہر نہ نکلیں اور گھروں کی کھڑکیاں بند رکھیں۔
3۔ سموگ کے دنوں میں ورزش کرنے سے گریز کریں۔خاص طور پر دوپہر کے وقت جب زمینی اوزون کی سطح سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ ورزش کے اوقات کو صبح یا شام میں تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔
4۔ اگر آپ کو دمہ ہے یا سانس کی کوئی بیماری ہے تو ہر وقت اپنا انہیلر ساتھ رکھیں اگر حالت میں تیزی سے بگاڑ محسوس ہوتا ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
5۔ اگر آپ کو سانس کی تکلیف ہے اور آپ کو اسموگی دنوں میں سفر کرنے کی ضرورت ہے تو بھیڑ والے علاقوں سے بچیں اور ماسک ضرور پہنیں۔
6۔ اگر آپ پیدل یا سائیکل / موٹر سائیکل چلا رہے ہیں، تو ایسے راستے کا انتخاب کریں جو بہت سے ایسے علاقوں سے گزرتا ہو جو تعمیر شد یا بھیڑ والے ہیں۔
7۔ شہروں میں گاڑیوں کے غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
8۔ انفرادی سطح پر پرسموگ سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ مناسب حفاظتی لباس پہنا جائے۔ اس کا مطلب ہے کہ جب آپ باہر جائیں تو ماسک پہنیں یا دوسرے آلات استعمال کریں جو آپ کو نقصان دہ ذرات سے ہونے والی آلودگی سے بچاتے ہیں۔

9۔ سموگ کے اثرات سے جتنا زیادہ ہو سکے بچنے کی کوشش کریں۔

10۔ ایسے حالات میں خاص کر،اللہ سے عافیت مانگتے رہا کریں، عبادات کی پابندی کریں اور صبح و شام کے اذکار کو اپنی عادت بنائیں۔