سوال

ایک عورت کے تین بچے ہیں، اسکو طلاق ہو چکی، اس نے آگے نکاح کیا ہے جس کے ساتھ اب کیا ہے، اس کے بھی پہلی بیوی سے بچے ہیں۔ کیا ان بچوں کا آپس میں نکاح ہو سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

مذکورہ عورت کے پہلے خاوند سے بچوں کا نکاح دوسرے خاوند کی اولاد سے ہو سکتا ہے، جن کی ماں الگ ہے۔کیونکہ ان بچوں کا نہ آپس میں رحم ملتا ہے نہ نطفہ ملتا ہےاور تحریم کے یہی دو سبب ہیں۔ کیونکہ دونوں چیزیں الگ الگ ہیں، لہذا ان کے نکاح کے جواز میں کوئی مانع نہیں ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ