سوال

تشہد کے آخر میں’’وَقَالُوا حَسْبُنَا اللَّهُ سَيُؤْتِينَا اللَّهُ مِن فَضْلِهِ وَرَسُولُهُ‘‘ کو بطور دعا پڑھا جا سکتا ہے ؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

قرآن کو بطور دعا پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ قرآن سارے کا سارا ہی  شفاء ہے، جیسا کہ ارشادِ ربانی ہے:

‏”وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ”. ‎[الاسراء:82]

’یہ قرآن جو ہم نازل کر رہے ہیں مومنوں کے لیےسراسر شفا اور رحمت ہے‘۔

اگر کوئی کہے کہ میرا تجربہ ہے کہ قرآن کی فلاں آیت کو فلاں مسئلہ کے لیے پڑھا جائے تو اللہ کامیاب کر دیتا ہے ، اس میں بھی  کوئی حرج نہیں ہے۔

صورت مسئولہ میں تشہد میں قرآن پڑھنے کی بات ہو رہی ہے، تشہد کے آخر میں قرآن کی کوئی بھی آيت بطور دعا پڑھی جاسکتی ہے، مذکورہ  مکمل آیت پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے ’’حَسْبُنَا اللَّهُ سَيُؤْتِينَا اللَّهُ مِن فَضْلِهِ‘‘ اتنی آیت ہی پڑھ لی جائے تو کافی ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ