سوال

ایک شخص بیرون ملک فوت ہوا ہے، اس کی میت کو تابوت میں ڈال کر لایا گیا ہے، تابوت میں ڈالتے وقت کیمیکلز لگائے جاتے ہیں، تاکہ میت خراب نہ ہو، اب ان کی طرف سے تجویز یہی ہے کہ آپ اسے اسی طرح تابوت میں ہی  دفن کردیں، اس کو باہر نہ نکالیں۔ کیا شرعی اعتبار سے اس طرح دفن کرنا جائز ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

اگر ڈیڈ باڈی ( میت) کسی دوسرے ملک سے آتی ہے اور وہ اسے غسل دے کر  کیمیکل لگا کر کفن پہنا کر پھر تابوت میں  بند کرتے ہیں، تو ہمارا رجحان یہ ہے کہ اس کو کھولنے کا  اور باہر نکالنے کا تکلف نہ کیا جائے ،وہ جیسے ہے اسی طرح اس کو دفن کر دیا جائے۔

کیونکہ وہ  کیمیکلز اس طرح کے ہوتے ہیں کہ اگر تابوت کے اندر بیرونی ہوا لگ جائے تو اس کے اثرات ختم ہو جاتے ہیں اور میت کے خراب ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ وفات کے بعد بھی میت کی حفاظت اور خیال کرنا یہ اس کا حق ہے، لہذا   میت کو تابوت سے نکالنا، اس کے لیے نقصان دہ ہے تو اسے باہر نکالنا درست نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فوت شدگان کی طرف سے قربانی کا حکم

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ