سوال (961)

افطاری سے قبل اجتماعی دعا ثابت ہے؟

جواب

بعض روایات میں یہ ذکر آیا ہے کہ افطاری کے وقت دعا قبول ہوتی ہے ، اب کوئی انفرادی کرے یا اجتماعی کرے ، اس میں کوئی سختی نہیں ہونی چاہیے ، اگر بیس آدمی ساتھ بیٹھ کر انفرادی بھی کریں تو اجتماعی ہو جائے گی ، وہ خود بخود اجتماعی ہو جائے گی ، بس یہ بات ہے کہ ایسے سختی نہ ہو جس سے تنفر پھیلے ، کوئی قائل ہے تو کر لے ، اگر قائل نہیں ہے تو نہ کرے وہ اپنی دعا انفرادی کرلے ، باقی اثبات کی بات ہے تو جہاں اجتماعی اثبات مشکل ہوگا تو وہاں انفرادی اثبات بھی مشکل ہوگا ، باقی عمومی ادلہ کا تقاضا یہ ہے کہ دعا قبول ہونے کا وقت ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

دعاؤں کے مواقع پر اجتماعی دعائیں کرانا کبھی ثابت نہیں ہے ، دعا ایک انفرادی عمل ہے ۔ نمازوں کے بعد بھی اجتماعی دعا کا معمول ثابت نہیں ہے ۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

اولاً تو “روزے دار کی دعا ” کے حوالے سے کوئی روایت ثابت نہیں ہے ، دوسرا یہ عمل درست نہیں ہے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ