سوال (1018)

اشراق اور چاشت كى نماز كا مناسب وقت كيا ہے ؟

جواب

اشراق كى نماز اول وقت ميں ادا كرنا ہى چاشت كى نماز ہے ، اور يہ دو مختلف نمازيں نہيں ، اس كا نام اشراق اس ليے ركھا گيا ہے كہ يہ سورج نكلنے اور بلند ہونے كے بعد ادا كى جاتى ہے.
شيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
اول وقت ميں چاشت كى نماز ادا كرنا اشراق كى نماز كہلاتا ہے.
[مجموع فتاوى الشيخ ابن باز :11 / 401]
اور چاشت كى نماز كا وقت سورج كےطلوع اور اس كے بلند ہونے سے ليكر ظہر كى نماز سے قبل تك رہتا ہے.
اور شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى نے اس كا اندازہ لگايا ہے كہ:
تقريبا سورج طلوع ہونے كے پندرہ منٹ بعد سے ليكر نماز ظہر سے تقريبا دس منٹ قبل تك ہے.
[الشرح الممتع :4 / 122]
تو يہ سارا وقت چاشت كى نماز كا ہے. اور افضل يہ ہے كہ اس كى ادائيگى سورج كى گرمى ہونے كے بعد ہو كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
“اوابين كى نماز اس وقت ہے جب اونٹ كا بچہ ريت گرم ہونے سے اپنے پاؤں اٹھائے”
[صحيح مسلم : 748]
اور الفصال: اونٹ كے بچے كو كہتے ہيں، اور ترمض كا معنى يہ ہے كہ جب اسے سورج كى گرمى لگے.
[ مجموع فتاوى ابن باز : 11 / 395]
اور علماء كرام نے اس كا اندازہ دن كا چوتھائى حصہ لگايا ہے، يعنى ظہر اور طلوع شمس كے مابين نصف وقت.
[المجموع للنووى : 4 / 36 ) ، الموسوعۃ الفقھيۃ : 27 / 224]
واللہ اعلم .

فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ

متفق ہوں ، ظہر سے دس پندرہ منٹ پہلے یعنی زوال تک وقت ہے۔ یہ یاد رکھیں کہ اصل وقت کے مطابق نہ کہ اس وقت کا اعتبار جس پر آپ کے ہاں ظہر پڑھی جاتی ہو ، کئی علاقوں میں ظہر اصل وقت کے آدھ گھنٹہ یا اس کے بعد پڑھی جاتی ہے ۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ