خود کشی کے اسباب اور تدارک کے لیے مفید لٹریچر
خودکشی کے اسباب کئی طرح کے ہو سکتے ہیں، جن میں نفسیاتی، معاشرتی، اور ذاتی عوامل شامل ہیں۔ ہر شخص کے حالات مختلف ہوتے ہیں، لیکن کچھ عام اسباب درج ذیل ہیں:
1. ذہنی بیماری (Mental Illness)
– ڈپریشن (Depression): ذہنی دباؤ اور ڈپریشن خودکشی کے بڑے اسباب میں سے ایک ہیں۔ ڈپریشن میں مبتلا افراد زندگی کی مشکلات کا مقابلہ کرنے کی طاقت کھو بیٹھتے ہیں اور مایوسی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
– اینزائٹی اور پینک ڈس آرڈر: اینزائٹی اور ذہنی بے چینی بھی لوگوں کو مایوس کر سکتی ہے، جس کی وجہ سے وہ خودکشی کے خیالات میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
– شیزوفرینیا اور بائی پولر ڈس آرڈر: یہ نفسیاتی بیماریاں بھی خودکشی کے رجحانات میں اضافہ کر سکتی ہیں۔
2. زندگی کے واقعات اور مشکلات (Life Events and Challenges)
– مالی مشکلات: شدید مالی مسائل، قرض، یا غربت بھی خودکشی کی وجہ بن سکتے ہیں۔
– خاندانی اور ازدواجی مسائل: خاندان یا ازدواجی زندگی میں کشیدگی، طلاق، یا علیحدگی کے مسائل لوگوں کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کر سکتے ہیں۔
– سماجی تنہائی: لوگوں سے دوری، سماجی تنہائی، یا کسی قریبی شخص کی موت بھی خودکشی کے خیالات کو بڑھا سکتی ہے۔
3. صدمہ اور استحصال (Trauma and Abuse)
– جنسی، جسمانی یا ذہنی استحصال: ماضی میں یا حال میں ہونے والا جنسی، جسمانی یا ذہنی استحصال خودکشی کا ایک بڑا سبب ہو سکتا ہے۔
– بچپن میں صدمے: بچپن میں پیش آنے والے صدمات یا مشکلات بھی بالغ ہونے پر خودکشی کے رجحانات کا سبب بن سکتے ہیں۔
4. نشے کی لت (Substance Abuse)
– منشیات اور شراب کا استعمال: نشے کی لت بھی خودکشی کے خیالات کو بڑھا سکتی ہے۔ نشے کی حالت میں انسان کی خود پر قابو پانے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے، جس سے وہ خطرناک فیصلے کر سکتا ہے۔
5. مایوسی اور زندگی کا مقصد کھونا (Hopelessness and Loss of Purpose)
– بعض اوقات لوگ زندگی میں مقصد یا معنی کھو دیتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں مستقبل تاریک نظر آتا ہے اور وہ خودکشی کو حل سمجھنے لگتے ہیں۔
6. جینیاتی اور حیاتیاتی عوامل (Genetic and Biological Factors)
– کچھ لوگ جینیاتی طور پر خودکشی کے رجحانات کے زیادہ شکار ہوتے ہیں، خاص طور پر اگر خاندان میں کسی نے پہلے خودکشی کی ہو۔
– دماغ میں کیمیائی عدم توازن بھی خودکشی کی وجہ بن سکتا ہے۔
7. معاشرتی دباؤ اور مسائل (Social Pressure and Issues)
– بے روزگاری: نوکری نہ ملنے یا روزگار کھونے کا خوف لوگوں کو خودکشی کی طرف دھکیل سکتا ہے۔
– تعلیمی یا پیشہ ورانہ دباؤ: طلباء یا پروفیشنلز میں زیادہ کارکردگی دکھانے کا دباؤ بھی خودکشی کی وجہ بن سکتا ہے۔
8.ثقافتی اور مذہبی مسائل (Cultural and Religious Factors)
– بعض معاشرتی یا ثقافتی عوامل، جیسے عزت کا مسئلہ، خاندان یا سماج کی طرف سے ڈالی جانے والی پابندیاں اور مذہبی شدت پسندی، بھی خودکشی کا سبب بن سکتے ہیں۔
9. طبی مسائل (Physical Health Issues)
– شدید یا دائمی بیماریاں: شدید جسمانی بیماری، درد، یا ناقابلِ علاج بیماری کا سامنا بھی لوگوں کو خودکشی کی طرف لے جا سکتا ہے۔
10. نفسیاتی مدد کی کمی (Lack of Support)
– ایسے لوگ جو نفسیاتی مدد سے محروم ہوتے ہیں یا ان کی زندگی میں کوئی سپورٹ سسٹم نہیں ہوتا، وہ زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔
یہ اسباب بتاتے ہیں کہ خودکشی ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور اس کے پیچھے متعدد عوامل ہو سکتے ہیں۔ اور خود کشی سے نجات اور ذہنی دباؤ سے نمٹنے کے لیے متعدد کتابیں اور لٹریچر موجود ہیں جو لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں۔
ان میں سے کچھ معروف کتابیں اور وسائل درج ذیل ہیں:
1. “The Noonday Demon: An Atlas of Depression” by Andrew Solomon
یہ کتاب ڈپریشن کے موضوع پر ایک گہرائی سے مطالعہ ہے اور اس میں ذہنی دباؤ سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں کا ذکر ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جو خودکشی جیسے خیالات کا سامنا کر رہے ہیں۔
2. “Reasons to Stay Alive” by Matt Haig
یہ کتاب مصنف کی اپنی ذاتی کہانی پر مبنی ہے جس میں انہوں نے ذہنی دباؤ اور خودکشی کے خیالات سے نجات حاصل کرنے کا عمل بیان کیا ہے۔
3. “Suicide: The Forever Decision” by Paul G. Quinnett
یہ کتاب ان لوگوں کے لیے لکھی گئی ہے جو خودکشی کے خیالات سے دوچار ہیں۔ اس میں خودکشی کے فیصلے کو ٹالنے اور زندگی کے بارے میں نئے زاویے سے سوچنے کی راہنمائی دی گئی ہے۔
4. “Daring Greatly”by Brené Brown
برینی براؤن کی یہ کتاب خود اعتمادی اور شرم کے موضوعات پر ہے، جو ذہنی دباؤ اور خودکشی کی وجوہات میں شامل ہو سکتے ہیں۔ کتاب زندگی کو پوری طرح جینے اور اپنی مشکلات سے نمٹنے کی ترغیب دیتی ہے۔
5. اسلامی لٹریچر:
اسلامی نقطہ نظر سے بھی خودکشی کی روک تھام کے حوالے سے کئی کتب اور رسائل موجود ہیں جن میں قرآن اور حدیث کی روشنی میں رہنمائی کی گئی ہے، جیسے:
– “زندگی کا مقصد اور خود کشی” (مختلف اسلامی اسکالرز)
– “خود کشی: اسلامی تعلیمات اور علاج” (مفتی تقی عثمانی)
عربی زبان میں خودکشی سے نجات اور ذہنی دباؤ سے نمٹنے کے موضوع پر بھی کئی کتابیں اور لٹریچر دستیاب ہیں، جو اسلامی اور نفسیاتی نقطہ نظر سے اس مسئلے پر روشنی ڈالتی ہیں۔
یہاں کچھ اہم کتابیں اور وسائل کا ذکر کیا جا رہا ہے:
1.”لا تحزن” (غم نہ کریں) از عائض القرنی
یہ کتاب اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ذہنی دباؤ اور مایوسی سے نمٹنے کے طریقوں پر مشتمل ہے۔ کتاب میں زندگی کے مختلف پہلوؤں سے جڑے مسائل کا حل قرآن و سنت کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے۔
2.”مفاتيح الفرج” (نجات کی چابیاں)
یہ کتاب مختلف دعاؤں، اذکار، اور اسلامی روحانی علاج کے حوالے سے لکھی گئی ہے، جو ذہنی سکون حاصل کرنے اور مشکلات سے نکلنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔
3.”الشفاء من الإكتئاب” (ڈپریشن سے شفاء) از عبد الله السبيعي
اس کتاب میں ڈپریشن اور ذہنی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے عملی اور نفسیاتی حکمت عملیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ اس میں خودکشی کے خیالات سے بچنے کے طریقے بھی زیر بحث ہیں۔
4.”التفكر في عظمة خلق الله” (اللہ کی تخلیق کی عظمت پر غور)
یہ کتاب اللہ کی تخلیق اور زندگی کی حقیقت پر غور و فکر کی طرف توجہ دلاتی ہے، جو ذہنی دباؤ اور مایوسی سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
5. اسلامی نقطہ نظر سے رسائل اور مضامین:
– “الانتحار: أسبابه وطرق الوقاية منه” (خودکشی: اسباب اور اس سے بچاؤ کے طریقے)
– “الحياة الطيبة” (اچھی زندگی):
یہ کتاب قرآن و حدیث کی روشنی میں زندگی کے اصل مقصد اور مشکلات کے مقابلے میں صبر و استقامت کے بارے میں بتاتی ہے۔
یہ کتابیں اور لٹریچر لوگوں کو ذہنی دباؤ اور خودکشی کے خیالات سے نجات پانے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔ ساتھ ہی، ماہرینِ نفسیات یا علماء کرام اور کبار مشائخ سے رجوع کرنا بھی بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
کامران الہی ظہیر حفظہ اللہ