سوال (4189)
حالات حاضرہ کو سامنے رکھتے ہوئے قنوت نازلہ نماز فجر میں کروائی جائے یا تینوں جہری نمازوں میں کروائی.
جواب
پانچوں نمازوں میں بھی کروائی جا سکتی ہے۔ قنوت نازلہ کروانے والے احباب سے ایک درخواست بھی ہے کہ قنوت نازلہ شروع کروانے سے پہلے لوگوں کو اس کے بارے بتایا بھی جائے اور ذہن سازی بھی کی جائے اور قنوت نازلہ کا ترجمہ بھی ایک درس میں بیان کر دیا جائے۔
فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ
الحمد للہ آج نماز فجر کے بعد اسی عنوان پر درس دیا اور لوگوں کو آگاہ بھی کیا ہے۔
فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ
اہل الحدیث مساجد میں دوسرے احباب جب آتے ہیں اور قنوت نازلہ دیکھتے ہیں تو سمجھتے ہیں کہ شاید ان لوگوں نے کوئی نیا طریقہ نکال لیا ہے، بہت سی جگہوں پہ ایسا تجربہ ہوا ہے کہ بعد میں بحث چھڑ جاتی ہے تو پہلے اگر دو چار دروس میں بھرپور توجہ دلائی جائے اور اس کی اہمیت اور ضرورت سے نمازیوں کو آگاہ کیا جائے تو پھر قنوت شروع کروانے سے نمازیوں کی دلچسپی بھی بڑھ جاتی ہے، اللہ آپ کو برکتیں عطاء فرمائے۔
فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ
جیسے سہولت ہو ویسے کرلیا جائے، یہ پانچوں نمازوں میں بھی ہو سکتی ہے، دو نمازوں میں بھی ہو سکتی ہے، ایک میں بھی ہو سکتی ہے، کوئی حرج نہیں ہے۔ بس عوام کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ یہ ایک شرعی مسئلہ ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سوال: کیا قنوت نازلہ پانچوں نمازوں میں کی جا سکتی ہے اور اسکی مسنون دعائیں کونسی ہیں؟
جواب: قنوت نازلہ موجودہ مسئلہ فلسطین کےحوالے سے پوچھا جا رہا ہے کہ قنوت نازلہ کیا ہے اس کا طریقہ کیا ہے اور کیا یہ سنت سے ثابت ہے؟
زمانہ رسالت میں بعض قبائل نبی علیہ السلام کے پاس آئے اور انہوں نے دین اسلام قبول کیا اور گزارش کی کہ ہمارے ساتھ قاریوں کو بھیجا جائے تاکہ ہم دین کی دعوت کا کام کر سکیں۔
نبی علیہ السلام نے ستر بہترین قاریوں کو ان کے ساتھ بھیجا جن ظالموں نے ان سب کو سوتے میں دھوکہ دے کر شہید کر دیا۔
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر ملی تو آپ بہت دکھی ہوئے اور اس ظلم کی بناء پر آپ نے تقریبا ایک ماہ تک ان قبائل رعل و ذکوان وغیرہ پر قنوت کی۔
تو جب بھی مسلمانوں پر ظلم ہو تو اہل اسلام اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد اور کفار پر بد دعا کر سکتے ہیں۔
قنوت نازلہ کا طریقہ:
فرض نمازوں کی آخری رکعات میں رکوع کے بعد کھڑے حالت میں ہی دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے جائیں گے اور قنوت نازلہ کی دعائیں پڑھی جائیں گی۔
جیسا کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں۔
لو میں تمہیں نبی کریم ﷺ کی نماز کے قریب قریب کر دوں گا۔ چنانچہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، ظہر، عشاء اور صبح کی آخری رکعات میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔ «سمع الله لمن حمده» کے بعد۔ یعنی مومنین کے حق میں دعا کرتے اور کفار پر لعنت بھیجتے۔ صحیح البخاری
امام کے پیچھے مقتدی آمین کہیں گے۔
جیسا کہ حدیث میں آیا ہے۔
جناب عکرمہ سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا یہ بیان منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مہینہ متواتر ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور فجر کی نمازوں میں قنوت پڑھی۔ ہر نماز کی آخری رکعت میں رکوع سے ’’ «سمع الله لمن حمده» ‘‘ کہنے کے بعد بنو سلیم میں سے رعل، ذکوان اور عصیہ کے قبائل پر بد دعا کرتے تھے اور آپ کے پیچھے والے آمین کہتے تھے۔ [سنن ابی داؤد : 1443]
قنوت نازلہ انفرادی طور پر بھی کی جا سکتی ہے اور خواتین بھی اکیلے کر سکتی ہیں۔
قنوت نازلہ کی چند مشہور دعائیں:
اَللهمَّ اغْفِرْلَنَا وَلِلْمُؤمِنِیْنَ وَالْمُؤمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَاَلِّفْ بَیْنَ قُلُوْبهمْ وَاَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنهمْ وَانْصُرْهم عَلَی عَدُوِّکَ وَعَدُوِّهم.
اے اللہ! ہمیں بھی اور تمام مومن مردوں‘ مومن عور توں‘ مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو بخش دے، ان کے دلوں میں باہمی الفت ڈال دے‘ ان کے درمیان اصلاح فرما دے‘ اپنے اور ان کے دشمنوں پر ان کی مدد فرما-
اَللهمَّ الْعَنِ الْکَفَرۃَ الّذِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِکَ وَیُکَذِّبُوْنَ رُسُلَکَ وَیُقَاتِلُوْنَ اَوْلِیَآئَکَ.
اے اللہ! ان کافروں پر لعنت فرما جو تیرے راستے سے روکتے ہیں‘ تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور تیرے دوستوں سے لڑائی (قتال) کرتے ہیں-
اَللهمَّ خَالِفْ بَیْنَ کَلِمَتهمْ وَزَلْزِلْ اَقْدَامهمْ وَاَنْزِلْ بهمْ بَأسَکَ الّذِیْ لاَ تَرُدُّہٗ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِیْنَ.
[البیہقی وحصن حصین]
الٰہی ! ان کے درمیان اختلاف ڈال دے‘ ان کے قدموں کو ڈگمگا دے اور ان پر اپنا وہ عذاب نازل فرما کہ جسے تو مجرم قوم سے واپس نہیں لوٹاتا-
اَللهمَّ اِنّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِهم وَنَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِهم. [رواہ احمد وابوداؤد]
اے اللہ! ہم تجھی کو ان کے مقابلے میں کرتے ہیں اور ان کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتے ہیں-
اَللهمَّ اکْفِنَا هم بِمَا شِئْتَ۔ [راوہ مسلم]
اے اللہ! جس طریقے سے تو چاہے ہمیں ان سے کافی ہو جا-
اَللهمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ سَرِیْعَ الْحِسَابِ اَللهُمَّ اهزمِ الْاَحْزَابَ. اَللهُمَّ اھزِمھمْ وَزَلْزِلهُمْ۔ [متفق علیہ]
کتاب اتارنے والے اور جلد حساب لینے والے اللہ! کافر جماعتوں کو شکست دے- اے اللہ! انہیں شکست دے اور انہیں ہلا کر رکھ دے-
رَبَّنَاۤ اَفۡرِغۡ عَلَیۡنَا صَبۡرًا وَّ ثَبِّتۡ اَقۡدَامَنَا وَ انۡصُرۡنَا عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ۔
اے ہمارے رب ! ہم پر صبر اُنڈیل دے اور ہمارے قدموں کو جما اور کافر وں کے مقابلے میں ہماری مدد کر۔
رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذۡنَاۤ اِنۡ نَّسِیۡنَاۤ اَوۡ اَخۡطَاۡنَا ۚ رَبَّنَا وَ لَا تَحۡمِلۡ عَلَیۡنَاۤ اِصۡرًا کَمَا حَمَلۡتَہٗ عَلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِنَا ۚ رَبَّنَا وَ لَا تُحَمِّلۡنَا مَا لَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖ ۚ وَ اعۡفُ عَنَّا ٝ وَ اغۡفِرۡ لَنَا ٝ وَ ارۡحَمۡنَا ٝ اَنۡتَ مَوۡلٰىنَا فَانۡصُرۡنَا عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ۔
اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا غلطی کر بیٹھیں تو ہمارا مؤاخذہ نہ کرنا، اے ہمارے رب! اور ہم پر ویسا ہی بوجھ نہ ڈالنا جیسا تو نے ان لوگوں پر ڈالا تھا، جو ہم سے پہلے تھے، اے ہمارے رب! اور تو ہم سے نہ اُٹھوا جس کی ہم میں طاقت ہی نہیں، اور ہم سے درگزر فرما اور تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما، تُو ہی ہمارا مولیٰ ہے، چنانچہ کافر لوگوں کے مقابلے میں ہماری مدد فرما:
رَبَّنَا اغۡفِرۡ لَنَا ذُنُوۡبَنَا وَ اِسۡرَافَنَا فِیۡۤ اَمۡرِنَا وَ ثَبِّتۡ اَقۡدَامَنَا وَ انۡصُرۡنَا عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۱۴۷﴾
اور ان کی دُعا اس کے سوا کچھ نہ تھی: اے ہمارے رب! ہمارے گناہوں کو بخش دیجیے اور ہمارے کام میں ہماری زیادتی کو بھی اور آپ ہمیں ثابت قدم رکھیں اور کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد فرمائیں۔
جی پانچوں نمازوں میں بھی کی جا سکتی ہے
لیکن پہلے عوام الناس کو شعور دینا ہو گا
ناقل : فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ