فضیلة الشيخ مولانا شفیق الرحمان فرخ رحمہ اللہ (مدرس:جامعہ ابن تیمیہ سندر لاہور) کا مختصر تعارف

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
شفیق الرحمن فرخ بن ملک بشیر احمد ضلع قصور کے مشہور قصبہ چھانگا مانگا میں سن1965ء میں پیدا ہوئے۔
ویسے یہ جگہ پاکستان کے سب سے
بڑے خود کاشت جنگل اور بہترین سیرگاہ کے طور پر مقبول ہے
ابتدائی تعلیم
ابتدائی تعلیم چھانگا مانگا اور چونیاں کے
سکولوں میں کی اور ثانوی درجہ تک عصری تعلیم حاصل کر لینے کے بعد ممدوح کے والد گرامی جناب ملک بشیر احمد رحمہ اللہ نے ان کو جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی میں داخل کروادیا۔ دیگر خواہش مند طلبہ کے ساتھ ان کا بھی انٹرویو ہوا اور تحریری اور زبانی دونوں امتحانات میں کامیاب قرار دیے گیے۔
میرٹ لسٹ پر ان کانام بھی آگیا اور اس طرح 22 اگست 1981ء کو جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کے تعلیمی شعبہ مرکز اللغۃ العربیہ میں داخل ہوگئے۔ درحقیقت جامعہ میں داخلے کا دن ان کی زندگی میں انقلاب کادن بن گیا۔
یہاں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کی آسائش بھی حاصل تھی۔ چنانچہ انٹر کا امتحان تو انہوں نے پرائیویٹ طور پر ہی دیا تھا۔لیکن گریجویشن کیلئے شام کی کلاسز پڑھنا شروع کردیں ان دنوں تک ممدوح مرکز اللغہ کے تین سالہ کورس سے فارغ ہوکر کلیۃ الحدیث الشریف کے چار سالہ کورس میں داخلہ لے چکا تھے۔ جب مدیر جامعہ چوہدری محمد ظفر اللہ رحمہ اللہ کو ان کے “بی اے” کے امتحان میں نمایاں کامیابی کی خبر ملی تو انہوں نے نہ صرف ان کو جامعہ سے ماسٹر ڈگری کرنے کا مشورہ دیا بلکہ شعبہ ابلاغ عامہ
کے چیئرمین سے ان کی سفارش بھی کر دی اس طرح میں حسب الحکم شہید اسلام
مدیر جامعہ ابی بکر الاسلامیہ ایم اے ابلاغ عامہ میں کراچی یونیورسٹی
کے طالبعلم بن گئے۔ ان دنوں موصوف جامعہ ابی بکر میں آخری سال کے طالب علم تھے۔
دینی تعلیم مکمل کرنے سے قبل ہی جامعہ کراچی میں داخلہ لے چکے تھے ۔ جامعہ سے تو 1987ء میں ہی فارغ ہو گئے مگر جامعہ کراچی کے حالات کی بناء پر 1991ء میں فارغ ہو سکے اس دوران وہ جامعہ ابی بکر میں ہی رہائش پذیر رہے
یونیورسٹی میں چونکہ ان کا شعبہ ابلاغ کا تھا اور اسکا ایک پرچہ ملی صحافت کا ہونا تھا جس کے لئے ان کوروز نامہ صحافت سے منسلک ہونا تھا اس سلسلہ میں موصوف روزنامہ انتخاب کراچی میں بطور سب ایڈیٹر منسلک ہوگئے تھے۔
مشہور اساتذہ کرام
(1) فضیلة الشیخ ڈاکٹر عبد الجواد مصری صاحب
(2)فضیلة الشیخ ابو عمر محمد هادى سوری صاحب
(5)فضیلة الشیخ عبد الله ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ
(6)فضیلة الشیخ عبد الغفار مدنی صاحب حفظہ اللہ
(7)شیخ الحدیث والتفسیر حافظ مسعود عالم صاحب حفظہ اللہ
(8)شیخ الحديث حافظ محمد شریف صاحب حفظہ اللہ
(9)فضیلة الشیخ عطاءالله ساجد حفظہ اللہ
(10فضیلة الشیخ شبیر احمد نورانی صاحب
(11)فضیلة الشیخ ڈاکٹر نصیر اختر صاحب
(12)فضیلة الشیخ عمر فاروق سعیدی صاحب حفظہ اللہ
(13)فضیلة الشيخ خلیل الرحمٰن لکھوی صاحب حفظہ اللہ
تدریس کا آغاز
فراغت کے بعد فضیلة الشیخ خلیل الرحمن لکھوی حفظہ اللہ کا مشورہ تھا کہ لاہور میں جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ میں بہت ضرورت ہے وہاں جاکرکام کروں بعد عتیق الرحمن ازان محترم محسن عظیم صاحب شیخ محمد ظفر اللہ رحمہ اللہ کا بھی یہی مشورہ تھا چنانچہ11 مئی1991ءسے جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ میں تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ہی لاہور پہنچ گیافضیلۃ الشیخ حفیظ الرحمن لکھوی حفظہ اللہ نے کمال شفقت کی پھر تقریبا 31سال خدمت سرانجام دیتے رہے۔
مشہور تلامذہ
(1)الشیخ عبداللہ اسد صاحب (معلم کلیۃ القرآن الکریم پھولنگر)
(2)ڈاکٹر عبد الغفار (HOD اسلامک ڈیپارٹمنٹ اوکاڑہ یونیورسٹی)
(3) فضیلة الشیخ عبداللہ یوسف ذھبی صاحب حفظہ اللہ
(4) فضیلة الشیخ قاری ادریس ثاقب صاحب حفظہ اللہ(مدیر جامعہ اسماعیل البخاری بھوئے آصل)
(5) فضیلة الشیخ محمد ادریس جھنگوی صاحب حفظہ اللہ
(6)فضیلة الشیخ عبید الرحمن عبید صاحب حفظہ اللہ(خطیب شرقپور)
(7)فضیلة الشیخ قاری عبدالمالک صاحب حفظہ اللہ
(8)محترم جناب عبد القادر صاحب (مدرس کھڈیاں )
(9)مولانا جناب عمر فاروق صاحب (پرنسپل الفرقان کمپلیکس باگڑیاں)
(10) مولانا قاری عبد الله محمدی صاحب(خطیب نتھےخالصہ)
(11)مولانا قاری عبد اللہ محمدی صاحب (خطیب سندر لاہور )
(12) محترم قاری نصراللہ صاحب (خطیب حسن ٹاؤن رینالہ خورد)
(13) مولانا قاری صابر النجم صاحب( مدیر مدرسہ حفظ القرآن محافظ ٹاؤن)
(14) قاری نعمت الله صاحب( خطیب اعظم بورے والا)
(15)فضیلة الشيخ عبدالله سليم صاحب
خطابت
جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ میں تدریس کے دوران ہی پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اسلامیات کا امتحان اول درجے میں پاس کیا اور سمن آباد میں مسجد ه‍دیٰ کے منبر خطابت پر فائز کر ہو گیا۔ جہاں ان کی تعیناتی 2014 ء تک رہی۔
سن 2014 سے ضلع ننکانہ کی تحصیل شاہ کوٹ کی جامع مسجد تقوی انار کلی بازار میں خطبہ جمعہ پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔
عجب چیلنج
ان کی زندگی کا ایک عجیب چیلنج جب جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ لاہور کے اساتذہ کرام کی ایک میٹنگ کے دوران دعوتی امور پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا حفیظ الرحمن لکھوی حفظہ اللہ نے اس جانب توجہ دلائی کہ انہوں نے بھی زندگی میں کسی کو صحیح مسلم کا درس دیتے نہیں پایا۔چنانچہ مسجد هدی سمن آباد لاہور میں نماز فجر کے بعد صحیح مسلم کا درس حدیث شروع کر دیا جو الحمد اللہ 14 سال میں مرحلہ تکمیل کو پہنچ گیا۔ اسی طرح مسجد میں درس حدیث کے بعد ترجمہ کلاس بھی چلتی رہی جہاں تقریبا بیس پارے تک پہنچ پائے۔ البتہ چھانگا مانگا مسجد مبارک اہل حدیث میں ہفتہ میں دو بار ترجمہ کلاس شروع کی گئی تو یہ بھی چودہ سال میں مکمل ہوسکا۔
ریسرچ اسکالر دار السلام
کچھ عرصہ دینی کتب کی اشاعت کے بین الاقوامی ادارے دار السلام میں بطور ریسرچ اسکالر ذمہ داری ادا کرتے رہے۔ پھر جب 1424ھ میں جامعہ ابن تیمیہ کے مدیر فضیلة الشیخ حفیظ الرحمن لکھوی حفظہ اللہ کی امارت میں ایک میٹنگ میں ادارے کے پلیٹ فارم سے ایک علمی دعوتی اور اصلاحی سہ ماہی مجلہ “نداء الجامعہ کے اجراء کا فیصلہ کیا گیا تو راقم الحروف کو شعبہ جاتی ضروری تعلیم اور تجربہ کی بنیاد پر مجلہ کی ادارت کی ذمہ داری سونپ دی گئی۔ الحمد للہ اس مجلہ کا سفر
17 سال جاری رہااور اب تک اس کا شمارہ نمبر67 ہی مسک الختام قرار دیا ہے
ٹی وی پروگرامز
ممدوح کو مختلف ٹی وی پروگرامز میں مدعو کیا جاتاتھا، یہ سلسلہ پیغام ٹی وی سے شروع ہوا بعد ازاں دیگر مختلف چینلز سے بعض اوقات کچھ پروگرام ہوتے رہے۔
چند مساجد قائم کیں
جن کے اسماء حسب ذیل ہیں:
(1)جامع مسجد حراء چھانگا مانگا
(2)جامع مسجد ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ گلزار ٹاؤن چھانگا مانگا
(3) جامع مسجد اہلحدیث واں کھاراضلع قصور
(4)جامع مسجد بیت المکرم رحمان پورہ چھانگا مانگا
ایم فل
پروفیسر ڈاکٹر عبد الغفار صاحب ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ، شعبہ اسلامیات اوکاڑہ یونیورسٹی کسی زمانے میں جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی ابتدائی مراحل کی تعلیم میں ان کے تلمیذ رہ چکے ہیں۔ پھر جب 2017 ء میں وہ UMT یونیورسٹی آف منیجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی آف لاہور میں شعبہ اسلامیات میں تخصص سیرت النبی ﷺ کی تدریس پر بطور وزننگ پروفیسر تعینات تھے تو انہوں نے راقم کو اس یونیورسٹی سے ایم فل کرنے کا پر خلوص مشورہ دیا۔ جسے نہ صرف قبول کر لیا گیا بلکہ اس یونیورسٹی سے 2017 – 2019
کے سیشن سے بدرجہ امتیاز ایم فل کے امتحان کو پاس بھی کر لیا
تصنیفی خدمات
دار السلام کی بعض معروف کتب میں
جہاں تحقیقی کام کرنے کا موقع ملا وہاں تصنیف و تالیف اور ترجمہ کے میدان میں ممدوح کی یہ کتب زیر طبع ہوچکی ہیں۔
(1)علامہ محمد یوسف خان کلکتوی رحمہ اللہ،از ملک بشیر احمد (والد گرامی )
(2)مسنون انداز سے 24 گھنٹے کیسے گزاریں؟
(3)پاکیزہ شہد پاکیزہ زندگی (والد گرامی)
(4)نماز مسنون اور انتہائی ضروری دعائیں
(5)دعاء دوا اور دم سے نبوی طریقہ علاج
(6)اہم پیغام بنام طالب علم نیک نام
(7)کتاب الجامع من بلوغ المرام
(8)مسنون روحانی علاج
(9)موت سے قبر تک
(10)آئیے عمرہ کریں
(11)زاد الطالب
غیر مطبوع كتب
(1)عجیب و غریب واقعات از ملک بشیر احمد
(2) علم جغرافیہ اور مسلمان علماء کی خدمات
(3)ہمارے ساتھ چلیں ) توحیدی مضامین مطبوعہ مجلہ نداء
(4)اردو ترجمه کتاب بین الشیعہ واہل السنہ
علامہ احسان الہی ظہیر شہید رحمہ اللہ
(5)عیسائیت کیا ہے؟
وفات
8 فروری 2023 کو اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔
انا للّٰہ وانا الیہ راجعون اللہم اغفر لہ وارحمہ اللہم ادخلہ الجنۃ الفردوس آمین
اللہ تعالٰی شیخ محترم کی جہود طیبہ کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کی مغفرت فرمائے آمین۔

●ناشر:حافظ امجد ربانی
●متعلم: جامعہ سلفیہ فیصل آباد

یہ بھی پڑھیں: مولانا ابوسفیان سلفی صاحب حفظہ اللہ