ایک روشن دماغ تھا، نہ رہا

شہر میں اک چراغ تھا، نہ رہا

“دیگر علوم و فنون کے علاوہ مجھے علم عروض، متعلق اور حساب سے جنون کی حد تک لگاؤ ہے۔ علم عروض کے ماہرین کو آپ دیکھیں گے کہ وہ شعر کے بحر اور وزن کا پتہ اس کی تقطیع کے بعد لگاتے ہیں۔ مجھے الحمدللہ اس کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ شعر پڑھتے ہی فورا اس کا وزن اور بحر بتا سکتا ہوں۔

“ہزاروں نام، نسب، تواریخ اور وفیات بھی الحمدللہ ذہن میں محفوظ ہیں۔

ان کے لیے کتابوں کی طرف مراجعت کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔

” اس طرح کی چند باتوں کا تذکرہ مناسب نہیں سمجھتا کہ شاید لوگ یقین نہ کریں۔ اس لیے یہیں بس کرتا ہوں۔”

شیخ عزیز شمس رحمہ اللہ