بصیرت اور بصارت
“العبرة بالبصيرة القلبية لا بالبصر، فكم من أعمى هو أبصر للحقائق من ذي بصر”.
’’اصل اعتبار قلبی بصیرت کا ہوتا ہے، آنکھوں کی بصارت کا نہیں، کتنے ہی آنکھوں سے محروم افراد آنکھوں والوں کی نسبت حقائق کا زیادہ ادراک رکھتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{فَإِنَّهَا لَا تَعۡمَى ٱلۡأَبۡصَـٰرُ وَلَـٰكِن تَعۡمَى ٱلۡقُلُوبُ ٱلَّتِی فِی ٱلصُّدُورِ} [سُورَةُ الحَجِّ: ٤٦]
’’بلاشبہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ اصل اندھے تو وہ دل ہوتے ہیں جو سینوں میں ہیں‘‘۔
[القرآن تدبر وعمل: 337]