تیسری جنس

بنیادی طور پر یہ اصطلاح ہی غلط ہے، اور اسی غلط استعمال سے شیطان کو راستہ بنانے کا موقع ملا ہے۔ اللہ تعا لی نے انسان کی صرف دو اجناس پیدا کی ہیں۔ مرداورعورت۔ دوران تخلیق، تکمیل کے مراحل میں خرابی کے سبب ادھوراپن  رہ جاتا ہے۔ اور ایسا لاکھوں بلکہ کئی لاکھوں میں جاکر ہوتا ہے۔ اور یہ عدم تکمیل یا ادھوراپن کسی تیسری جنس کو تشکیل نہیں دیتا بلکہ ایسے ادھورے انسان پر بھی کوئی ایک کیفیت لازم غالب ہوتی ہے۔ یعنی وہ ادھورامرد ہو گا یا ادھوری عورت اور اس کے حقوق وفرائض کا اسی نسبت سے تعین ہو گا۔

لیکن! یہ تیسری جنس کے الفاظ استعمال کرنے کا شیطانی مقصد ہی یہی تھاکہ معاشرے میں پہلےانتشار پیدا کیاجائے اور شناخت کا بحران کھڑا کیا جائے اور بعدازاں اس بحران کو اپنے رکیک اور سفلی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔

ابو بکر قدوسی حفظہ اللہ