سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
’’اگر مجھے کسی شخص کے متعلق معلوم ہوتا کہ وہ رسول اللہ ﷺ سے حدیث روایت کرتے ہیں تو میں ان کے پاس حاضر ہوتا، اگر وہ دو پہر کو محو استراحت ہوتے تو میں ان کے دروازے پر چادر بچھا کر بیٹھ جاتا، ہوا چلتی تو گرد و غبار مجھ پر پڑتی رہتی، یہاں تک کہ وہ خود بیدار ہوکر باہر تشریف لاتے اور مجھے کہتے: اے رسول اللہ ﷺ کے چچا زاد! آپ نے کیوں زحمت اٹھائی؟ مجھے کیوں نہیں بلوا بھیجا؟ تو میں عرض کرتا کہ: نہیں! میرا فرض تھا کہ میں خود چل کر آپ کے پاس حاضر ہوتا’’۔