نُعَيْم بن النَّحَّام رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ سردی کی رات تھی، فجر کا وقت تھا، میں اپنی زوجہ کی چادر میں تھا، اتنے میں رسول اللّٰہ ﷺ کا مؤذن صبح کی نماز کیلئے بلانے آیا، جب میں نے سنا تو کہا کاش رسول اللّٰہ ﷺ کہہ دیں کہ وَمَنْ قَعَدَ فَلَا حَرَجَ یعنی جو گھر میں بیٹھا رہے (وہی نماز ادا کرلے) تو کوئی حرج نہیں۔
پس جب مؤذن نے کہا:کہ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِّنَ النَّوْمِ نماز نیند سے بہتر ہے، تو یہ بھی کہا:
وَمَنْ قَعَدَ فَلَا حَرَجَ اور جو بیٹھا رہے تو کوئی حرج نہیں۔

الصحیحة 2605، السنن الکبری للبیھقي: 1864، 1868، 1985

نوٹ: سردی میں کبھی کبھار اس رخصت پر عمل کرنے میں حرج نہیں.. لیکن اسے معمول بنانا درست نہیں۔