شخصیات سے متعلق افراد و تفریط

ہمارے ہاں عجیب نظام ہے، جو لوگ کسی عالم شخص کت معتقد بن جاتے ہیں، وہ پھر ان کی واقعی غلطی کو بھی غلطی تسلیم نہیں کرتے، بلکہ اس کی وہ توجیہات اور وضاحتیں پیش کریں گے، جس کی وہ عبارت سرے سے متحمل ہی نہ ہو۔ اور جو لوگ اس کے مخالف بن جاتے ہیں وہ اس شخص کی ثابت شدہ خوبیوں اور محاسن کی بھی بری توجیہات کریں گے۔ حالانکہ ہم مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ نے ہر حال میں عدل و انصاف کا حکم دیا ہے۔ کسی عالم شخص کی بعض غلطیوں کو تسلیم کرنے سے اس کے جملہ محاسن نہیں ٖڈوبتے، اور نہ اس کی کچھ خوبیوں کو ماننے سے وہ مجمع الکمالات بن جاتے ہیں۔

مولانا واصل واسطی حفظہ اللہ