نیکیوں کی حفاظت اور ان پر ہمیشگی

6- اگر ہم نے رمضان میں نیکیاں جمع کر کے اسکے بعد خلوت میں گناہوں کا ارتکاب شروع کر دیا اور فلم، موسیقی، ڈرامے اور فحاشی پروگرام دیکھنا شروع کر دیے تو ہماری سابقہ نیکیاں بھی ضائع ہو جائیں گی۔ کیونکہ حدیث نبوی ﷺ ہے:

حضرت ثوبان سے روا یت ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

«لَأَعْلَمَنَّ أَقْوَامًا مِنْ أُمَّتِي يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِحَسَنَاتٍ أَمْثَالِ جِبَالِ تِهَامَةَ بِيضًا فَيَجْعَلُهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَبَاءً مَنْثُورًا قَالَ ثَوْبَانُ يَا رَسُولَ اللَّهِ صِفْهُمْ لَنَا جَلِّهِمْ لَنَا أَنْ لَا نَكُونَ مِنْهُمْ وَنَحْنُ لَا نَعْلَمُ قَالَ أَمَا إِنَّهُمْ إِخْوَانُكُمْ وَمِنْ جِلْدَتِكُمْ وَيَأْخُذُونَ مِنْ اللَّيْلِ كَمَا تَأْخُذُونَ وَلَكِنَّهُمْ أَقْوَامٌ إِذَا خَلَوْا بِمَحَارِمِ اللَّهِ انْتَهَكُوهَا»

’’میں اپنی امت کے ان افراد کو ضرور پہچان لوں گا جو قیامت کے دن تہامہ کے پہاڑوں جیسی سفید (روشن ) نیکیاں لے کر حا ضر ہوں گے تو اللہ عز وجل ان (نیکیوں کو ) بکھرے ہوئے غبار میں تبدیل کر دے گا۔
حضرت ثوبان نے عرض کیا اللہ کے رسول ان لوگوں کی صفات بیان فرما دیجیے۔ ان(کی خرابیوں) کو ہمارے لئے واضح کر دیجیے۔ کہ ایسا نہ ہو کہ ہم ان میں شامل ہو جائیں۔ اور ہمیں پتہ بھی نہ چلے۔
آپ نے فرمایا: وہ تمہارے بھائی ہیں اور تمہاری جنس سے ہیں اور رات کی عبادت کا حصہ حاصل کر تے ہیں جس طرح تم کر تے ہو۔ لیکن وہ ایسے لوگ ہیں کہ انہیں جب تنہائی میں اللہ کے حرام کردہ گناہوں کا موقع ملتا ہے تو ان کا ارتکاب کر لیتے ہیں‘‘۔

[سنن ابن ماجہ: 4245]