نیک اعمال میں سُستی کی سزا

امام عبد اللہ بن مبارک رحمه الله فرماتے ہیں:
“مَنْ تهاوَنَ بالأدب عُوقِبَ بحرمان السُّنَن، ومَنْ تهاون بالسُّنَن عوقِبَ بحرمان الفرائض، ومَنْ تهاوَن بالفرائض عوقب بحرمان المعرفة”.
’’جو شخص آداب میں سُستی کرتا ہے، وہ سُنتوں سے محرومی کی شکل میں سزا پاتا ہے اور جو سُنتوں ميں کوتاہی کرتا ہے وہ فرائض کی کوتاہی میں مبتلا کر دیا جاتا ہے اور جو فرائض میں غفلت کرتا ہے وہ معرفتِ الہی کی لذت سے محروم کردیا جاتا ہے‘‘۔
[مدارج السالکین لابن القیم: 360/2]