سوال (808)

اگر کسی سے پیسے لینے ہیں لیکن وہ کمزور مالی حالات کی وجہ سے واپسی کی ابھی استطاعت نہیں رکھتا تو کیا ان پیسوں کو زکوۃ میں کنورٹ کر کے اسے چھوڑا جا سکتا ہے؟

جواب

یہ زکاۃ کھانے کا عجیب و غریب حیلہ ہے، کہ اگر کوئی آپ کے پیسے نہیں دے رہا، یا آپ کسی جگہ سے قرض واپس لینے میں ناکام ہو گئے ہیں، تو بجائے اس کے کہ آپ اپنا نقصان برداشت کریں اور صبر کریں اور اللہ سے اجر کی امید رکھیں، ایسے موقعے پر یہ حیلہ اختیار کر لیا جاتا ہے کہ جو پیسہ زکاۃ میں دینا تھا، اسے روک لیا جاتا ہے اور یہ تصور کر لیا جاتا ہے کہ میں نے چونکہ فلاں سے قرض لینا تھا، لہذا وہ کمزور آدمی ہے، لہذا میں سمجھتا ہوں کہ میں نے زکاۃ اسے ادا کر دی ہے۔
یہ بالکل درست نہیں ہے۔
اس کی صرف ایک صورت درست ہو سکتی ہے کہ جو شخص کمزور ہے، آپ زکاۃ اسے دے دیں، اور پھر اس سے گزارش کریں( نہ کہ پہلے شرط لگائیں) کہ اب آپ کے پاس پیسے آ گئے ہیں، لہذا آپ مجھے میرا قرض واپس کر دیں، اگر وہ اس بات پر آمادہ ہو تو یہ درست ہے، ورنہ بالکل درست نہیں۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ