سوال

اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ یہ شرط لگا لے کہ اگر تم نے فلاں کام کیا، تو تجھے طلاق ہے اور پھر بعد میں وہ بیوی کو بتائے بغیر وہ شرط ختم بھی کردے، تو کیا بیوی کے وہ کام کرنے سے طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

طلاق کی دو قسمیں ہیں: ایک منجز یعنی جو فوری واقع ہوجاتی ہے، اور دوسری معلق۔ معلق کا مطلب ہے کہ طلاق کو کسی چیز کے  ہونے یا نہ ہونے کے ساتھ جوڑنا اور مشروط کردینا، جیسا کہ صورتِ مسؤلہ میں بیان کیا گیا ہے۔

خاوند کی طرف سے لگائی گئی تعلیق (شرط) کو اگر وہ خود ہی ختم کردیتا ہے، تو بیوی اگر شرط ختم کرنے کے بعد وہ  کام کرتی ہے تو طلاق نہیں ہوگی اور اگر وہ اس کے شرط ختم کرنے سے پہلے وہ کام کرلیتی ہے تو ایک رجعی طلاق ہوجائے گی۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ