سوال (1179)

زیورات پر زکاۃ نکالنے کا طریقہ کار بتائیں ؟

جواب

زیور اگر سونے یا چاندی کے ہیں، تو ان کی زکاۃ کا بھی وہی حکم ہے جو عام سونے اور چاندی کی زکاۃ کا حکم ہے۔ یعنی سونے کے جتنے زیورات ہیں وہ ساڑھے سات تولے کے نصاب کو پہنچتے ہوں اور اگر چاندی کے ہیں تو وہ تمام ملا کر ساڑھے باون تولے یا اس سے زیادہ ہوں، اور ایک سال گزر گیا ہو تو زکاۃ ہے، ورنہ نہیں۔
زکاۃ نکالنے کا طریقہ یہ ہے کہ سونا یا چاندی جو بھی زیورات نصاب کو پہنچتے ہیں، ان کی مارکیٹ ویلیو لگوائی جائے، جو بھی قیمت بنے، اسے چالیس پر تقسیم کر دیں، وہ اس کا اڑھائی فیصد ہوگا، اتنی رقم بطور زکاۃ ادا کر دیں!
یاد رہے! بعض اہل علم کے ہاں جو سونا یا چاندی بطور زیور استعمال ہوتا ہے، اس میں زکاۃ نہیں، لیکن یہ مرجوح موقف ہے، اسی طرح بعض کے نزدیک سونے اور چاندی دونوں کو ملا کر نصاب بنایا جائے گا، یہ بھی درست موقف نہیں۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ