●استاد گرامی پروفیسر سعید مجتبٰی السعیدی صاحب حفظہ اللہ (مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد) کا مختصر تعارف ●

شیخ ابوحمزہ سعید مجتبٰی السعیدی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ جماعتی حلقوں میں مشہور و معروف ہیں بلکہ ہر دلعزیز
شخصیت ہیں۔ آپ مولانا ابوسعید عبدالعزیز السعیدی کے فرزند ارجمند ہیں اور شارح سنن ابی داؤد مولانا ابو عمار عمر فاروق السعیدی کے برار اصغرہیں ۔ آپ کے والد بزرگوار نے اپنی دینی تعلیم کی تکمیل ،مدرسہ عربیہ سعیدیہ دہلی سے کی تھی ۔ اپنی مادر علمی کے ساتھ اظہار تعلق کے طور پر خود کو ” السعیدی” لکھنے لگے اور پھر علاقے میں اور پوری جماعت میں اس نسبت سے معروف ہوئے اس بناپر آپ کی اولاد اور اب احفادبھی اسی نسبت کواختیار کیے ہوئے ہیں۔
پروفیسر سعید مجتبٰی السعیدی صاحب 1957ء کو منکیرہ ضلع بھکر میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم یہی سے حاصل کی ۔ مزید تعلیم کے لیے جلال پور پیر والا ضلع ملتان کاعزم کیا، بعد ازاں جامعہ سلفیہ فیصل آباد چلے آئے ۔ پھر مدینہ یونیورسٹی جاکر کلیة الحدیث الشریف والدراسات الاسلامیہ میں مسلسل چار برس تحصیل علم میں مصروف رہے۔ ۱۹۸۳ء میں بی اے کا امتحان پاس کر کے وہاں سے واپس وطن لوٹے ۔ اندرون اور بیرون ملک میں آپ نے ان عالی قدر اساتذہ سے استفادہ کیا ان میں مولانا سلطان محمود محدث جلال پوری، مولانا محمد رفیق اثری، مولانا اللہ یارخان، حافظ ثناءاللہ المدنی، مولانا محمد صدیق لائل پوری، حافظ احمد اللہ بڈھیمالوی، مولانا قدرت الله فوق، الشیخ عبد القادر حبیب اللہ
سندھی، الشیخ ربیع الہادی ، الشیخ عطیہ محمد سالم اور ڈاکٹر ضیاء الرحمن اعظمی شامل ہیں۔
مدینہ یونیورسٹی سے واپسی کے بعد جامعہ لاہور الاسلامیہ گارڈن ٹاؤن لاہور میں چھ سال تک مدرس علوم اسلامیہ نائب شیخ الحدیث اور نائب مفتی کی حیثیت سے علمی خدمات سر انجام دیتے رہے ۔ اسی دوران من ، المعهد العالي للشريعة والقضاء” میں عدالتوں کے ججوں اور وکلاء کو اسلامی فقہ اور قانون کی تعلیم دی۔ اس کے ساتھ ساتھ ۱۹۸۷ءمیں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی اور ۱۹۸۸ء میں ایم اے اسلامیات کیا، پنجاب پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کا امتحان پاس کر کے ۱۹۹۰ء میں گورمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ لیہ میں لیکچرارتعینات ہوئے اور بعد ازاں بطور اسسٹنٹ پروفیسر خدمات سر انجام دیتے رہے۔ ۲۰۱۷ ء میں ملازمت سے ریٹائر ہوئے اور اسی دوران میں علامہ اقبال
اوپن یونورسٹی سے ایم فل کی ڈگری بھی حاصل کرلی۔آپ کے علمی وتحقیقی مضامین و مقالات ملک بھر کے جرائد و مجلات میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ آپ ایک بلند پایہ مصنف اور منجھے ہوئے مترجم ہیں۔ آپ کی تصالیف و تراجم کی تعداد تقریبا 25 سے متجاوز ہے۔ جن کی فہرست درج ذیل ہے:
(1) آداب الدعاء ( ترجمہ)
(2) کتاب التوحید (ترجمہ)
(3) غایة المرید شرح کتاب توحید
(4) آداب حج
(5) آداب عمرہ
(6) اربعین نووی ( ترجمہ )
(7) اسلام کے احکام وآداب
(8)سنن ابن ماجہ(ترجمہ )
(9) الاکمال فی اسماء الرجال (ترجمہ)
(10) الفتح الربانی 13جزوں کا ترجمہ
(11) اپریل فول کی تاریخی شرعی حیثیت (ترجمہ)
(12) بدکاروں کی زندگی کا خوفناک انجام(ترجمہ)
(13)سوناچاندی کے زیورات کیسے خریدیں؟ (ترجمہ)
(14) موت کے وقت (ترجمہ)
(15) خواتین سے متعلقہ مخصوص احکام و مسائل (ترجمہ)
(16) تذکرہ شہداءبدراحد
(17)مقدس رسول کےمقدس غزوات
(18) مقالات ختم نبوت
(19) مقالات سیرت
(20) تفسیر سورہ فاتحہ
(21) سورةالحجرات
(22) سید کائنات کی جنگی مہمات
(23)صحیفہ ہمام بن منبہ
(24)مسند احمد ترجمہ
(25)تذکرہ سعیدیہ
(26)آداب دین و دنیا( ترجمہ)
اس کے علاوہ کچھ غیر مطبوع  بھی ہیں
استاد محترم جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں تدریسی خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔
کافی دنوں سےطبیعت ناساز ہے ۔🤲🏻 اللّٰہ تعالیٰ شیخ محترم کو مکمل شفائے کاملہ عاجلہ عطا فرمائے ۔۔۔۔۔آمین

یہ بھی پڑھیں: مولانا ارشاد الحق اثری صاحب حفظہ اللہ

 

●ناشر: حافظ امجد ربانی
●متعلم: جامعہ سلفیہ فیصل آباد