شیخ محترم مولانا ارشاد الحق اثری صاحب حفظہ اللہ کا مختصر سا تعارف●

مشہور محقق و مصنف مولانا ارشادالحق اثری حفظہ اللہ انیس سواڑتالیس(1948ء) میں تحصیل فقیر والی ضلع بہاول نگر کے گاؤں R۔72/7میں پیدا ہوئے۔

 آٹھویں جماعت تک تعلیم چک نمبر چوبیس (24) لیاقت پور میں مکمل کی، جہاں پر ان کے والدین منتقل ہو گئے تھے۔ اس کے بعد بالترتیب مدرسہ قاسم العلوم لیاقت پور ، جامعہ سلفیہ فیصل آباد اور مدرسہ تدریس القرآن جھوک کٹو ، تاندلیانوالہ میں اپنی تعلیم حاصل کی ۔ انیس سو اڑسٹھ ( 1968ء) میں گوجرانوالہ میں محدث العصر حافظ محمد گوندلوی
سے درس حدیث لیا۔
جماعت کے ثقہ علماء نے اسلامی علوم میں تخصص کے لیے ادارہ علوم اثریہ، منٹگمری بازار فیصل آباد کی بنیاد رکھی۔ مولانا ارشاد الحق حفظہ اللہ اس ادارے کے ابتدائی طالب علموں میں شامل ہوئے ، اسی نسبت سے اثری کہلوائے۔ پھر اس ادارے سے منسلک ہو گئے ، اور علمی و تحقیقی زندگی اختیار کرلی۔ تصنیف وتالیف کے سلسلے میں انہوں نے بڑی خدمات سر انجام دی ہیں ۔ اب تک بیسیوں کتابیں تحقیق کے بعد شائع کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں بہت سی مستقل کتابیں بھی تصنیف کی ہیں وہ حقیقی معنوں میں قرآن وحدیث اور مسلک محدثین کے محافظ اور پہرےدار ہیں۔ اس کے علاوہ دعوتی وتعلیمی میدان میں بھی خطبات ،محاضرات، علمی دروس کی شکل میں ان کی خدمات کا سلسلہ ملک اور بیرون ملک تک پھیلا ہوا ہے۔ اللہ تعالی ان کے اوقات میں برکت عطا فرمائے اور مزید توفیق سے نوازے ۔

یہ بھی پڑھیں: فضیلۃ الشیخ حافظ محمد شریف صاحب حفظہ اللہ

ناشر :حافظ امجد ربانی
متعلم: جامعہ سلفیہ فیصل آباد