طب کا معروف و مشہور قول ہے کہ ’’ایک صحت مند جسم میں ہی صحت مند دماغ ہوتا ہے‘‘۔ صحت مند دماغ گویا پورے بدن انسانی کی صحت کا ضامن ہے۔

طبی ماہرین دماغ کو جسم انسانی کا ڈرائیور یا پائلٹ کہتے ہیں کیونکہ یہ جسم کے تمام افعال و اعمال کو کنٹرول کرتا ہے اور بدنِ انسانی کی تمام تر صلاحیتوں کا دارو مدار بھی دماغی کار کردگی پر ہوتا ہے۔ بسااوقات کچھ اندرونی یا بیرونی محرکات کی وجہ سے دماغی کمزوری ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

دماغی کام کرنے والے،اہل علم اساتذہ علماء محققین درس و تدریس اور پڑھنے لکھنے سے وابستہ اعصابی دباؤ کے ماحول میں رہنے والوں کو عموما دماغی کمزوری کا سامنا ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں سوداء کا غلبہ ہو جانے سے دماغی جھلیوں میں خشکی بڑھ جاتی ہے اور خلیات کو خون کی رسد نہ ہونے یا کم ہونے کی وجہ سے ذہنی صلاحیتوں میں کمزوری واقع ہونے لگتی ہے۔ اسی طرح دائمی نزلے میں مبتلا افراد کو بھی دماغی کمزوری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

دماغی کمزوری کی مزید بھی کئی ایک وجوہات ہیں، مثلا: مسلسل سکون آور ادویات اور منشیات کا متواتر و بے دریغ استعمال کرنے سے دماغی شریانوں تک خون کے سرخ ذرات کی باقاعدہ رسد میں رکاوٹ پیدا ہونا، بلڈ پریشر، ذیابیطس یعنی شوگر، دائمی قبض، اچانک حادثات، ذہنی صدمات، طویل عرصے تک نیند پوری نہ ہو سکنا، مقاصد میں مسلسل ناکامیوں کا سامنا ہونا اورازدواجی الجھنوں میں گھرے رہنا ،متواتر اور مسلسل سوچتے رہنے اور فکر مندی کا شکار رہنے سے اعصابی نظام درہم برہم ہو کر، دماغی کمزوری لاحق ہونے کے قوی امکانات ہوتے ہیں۔

دماغی کمزوری کا گھریلو علاج

جب متواتر ذہنی دباؤ میں رہنے کے سبب دماغی کمزوری کا سامنا ہو تو زرشک شیریں ایک چمچی ( چائے کا چھوٹا چمچ ) عرق گلاب میں بگھو کر صبح نہار منہ زرشک شیریں کھا کر عرق گلاب پی لیا جائے۔

اگر نظر کی کمی کے باعث دماغی کمزوری لاحق ہو تو مغز بادیاں، مغز کشنیز،مغز بادام اور مصری ہم وزن ملا کر سفوف بنالیں۔ رات کو سوتے وقت ایک چمچ گائے کے نیم گرم دودھ کے ساتھ کھا کر بغیر کچھ مزید کھائے پیئے سو جائیں۔ دماغی کمزوری دور ہونے کے ساتھ ساتھ بینائی بھی تیز ہو جائے گی۔

جب دماغی کمزوری کی وجہ سے سر کے بال بھی سفید ہونے لگیں تو مربہ ہرڑ ایک پاؤ،مرچ سیاہ 10 گرام اور الائچی سبز 5 گرام باہم مرکب بنا کر ایک چمچ نہار منہ متواتر کھانے سے دماغی کمزوری سے نجات بھی ملے گی اور بال سفید ہونا بھی رک جائیں گے۔ ان شاء اللہ الرحمٰن۔