●استاد محترم مفسر قرآن نجیب اللہ طارق صاحب حفظہ اللہ کا مختصر سا تعارف●

مولانا نجیب اللہ طارق حفظہ اللہ 24 دسمبر (1955ء) کو بھوپال والا ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہو ئے ۔ والد کا نام حکیم عبداللہ تھا اور وہیں پرابتدائی تعلیم حاصل کی ۔ پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کی اور جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں دینی تعلیم شھادۃ العالیہ تک مکمل کی ، وفاق المدارس سلفیہ سے ایم اے عربی اور ایم اے اسلامیات کا امتحان پاس کیا ۔ 1978ء میں اعلی تعلیم کے لیے مدینہ یونیورسٹی تشریف لے گئے اور کلیۃ الدعوۃ سے اجازہ عالیہ حاصل کر کے تکمیل فرمائی ۔
یونیورسٹی سے فراغت کے بعد راس الخیمہ۔ متحدہ عرب امارات میں بطور داعی کام کرتے رہے اور عرصہ دس سال تک دعوتی، تعلیمی اور تبلیغی سرگرمیوں میں مصروف رہے ۔ 1994ء میں وطن واپس آگئے اور تاہنوزجامعہ سلفیہ آباد میں تدریسی فرائض سر انجام سے ر ہے ہیں ۔ شیخ محترم ایک عالم اور مدرس ہونے کے ساتھ ساتھ بے لوث دینی راہنمااور کار کن بھی ہیں ۔ مہاجرین کشمیر اور افغانستان کے لیے انھوں نے بہت زیادہ رفاہی کام کیا۔ اس طرح ملک کے طول وعرض میں مختلف آفات ومصائب میں ہمیشہ امدادی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں۔ دعوت اسلام کی خاطر نہایت ہے جانفشانی کے ساتھ ہمہ وقت مصروف عمل ہیں ، اور کسی تعریف و ستائش سے حددرجہ وہ مستغنی بھی ۔ اللہ تعالٰی ان کو صحت و عافیت والی لمبی زندگی عطا فرمائے آمین

یہ بھی پڑھیں: شیخ الادب وتقابل ادیان مولانا ادریس سلفی صاحب حفظہ اللہ

ناشر: حافظ امجد ربانی
متعلم: جامعہ سلفیہ فیصل آباد