سوال (970)

ایک عورت کا سحری کے وقت حیض بند ہوگیا ہے ، لیکن غسل کیے بغیر ہی اس نے سحری کی اور روزہ رکھ لیا ہے اور غسل ظہر کی نماز سے پہلے کیا ہے تو آیا اسکا وہ روزہ ہو جائے گا یا نہیں ؟

جواب

اس کا روزہ ہوگیا ہے ، کیونکہ اس کا ٹائم پیریڈ مکمل ہوگیا ہے ، وہ “حتی یطھرن” میں داخل ہوگئی ہے ، باقی اس نے غسل میں تاخیر کی اس کے لیے توبہ و استغفار کرے ، باقی اس کا روزہ صحیح ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اس کے لیے یہ تھا کہ سحری سے پہلے غسل کرتی جیسا کہ محدثین آداب الصوم میں نبی علیہ السلام سے حدیث لائے ، بہر حال اگر انسان کسی وجہ سے سحری پہلے کھا لے اور بعد میں غسل کرے تو جواز ہے ، لیکن عموما اس حالت کو پسند نہیں کیا جاتا ہے۔
ایک دفعہ کی بات ہے مجھے غسل فرض تھا اور سحری کا وقت نکل رہا تھا ہماری امی اس پر مطلع ہو گئی تو وہ (باوجود کہ مسائل کو بہت زیادہ نہیں جانتیں) اتنی ناراض ہوئیں اور مجھے دستر خوان سے اٹھا دیا تھا۔
دوسرا اس عورت نے فجر کی نماز ضائع کی تو وہ اپنے اس گناہ پر توبہ و استغفار کرے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ