محترم جناب مفتی عبدالعزیز بٹ صاحب حفظہ اللہ (مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد) کا مختصر تعارف

اخو الْعِلْمِ حَيٌّ خَالِدٌ بَعْدَ مَوْتِهِ وَأَوْصَالُهُ تَحْتَ التَّرَابِ رَمِيمُ وَذُو الْجَهْلِ مَيْتٌ وَهُوَ يَمْشِي عَلَى الثَّرَى يُظَنُّ مِنَ الْأَحْيَاءِ وَهُوَ عَدِيمُ (1) علم سے وابستہ ہر فردزندہ رہنے والا ہے اور اپنی موت کے بعد بھی وہ ہمیشہ زندہ رہے گا اگرچہ اس کی ہڈیاں بظاہر مٹی تلے فنا ہو جائیں۔
(2) ایک جاہل زمین پر چلتے پھرتے بھی مردہ ہے وہ زندوں میں شمار ہونے کے باوجود معدوم ہے۔

شیخ محترم کا نام ونسب
حافظ عبدالعزیز بن عبدالواحد بن میاں محمد یوسف بن میاں جان محمد اور آگے ان کی نسل میں ایک آگے بزرگ ہیں عبدالرزاق راتھر جو براہمن تھے ان کی ایک ذات ہے جس کے متعلق جو تھوڑی بہت ان کو معلومات ہیں یہ کشمیر کے علاقہ شوپیاں مقبوضہ کشمیر کا وہاں سے ہجرت کرکے یہ سیالکوٹ آئے تھے پھر انہی کے بزرگ سیالکوٹ سے ہجرت کرکے فیصل اباد میں آئے۔

پیدائش
پیدائش 2 اکتوبر 1984 اور مکہ معظمہ ( المستشفى النور) میں ہوئی ہے۔ ناظرہ قرآن کا آغاز طارق آباد میں جامعہ مسجد تقوی (14نمبر گلی) سے قاری مقصود احمد صاحب رحمہ اللہ سے کیا پھر انہیں کی رغبت پہ والد صاحب نے حفظ قران شروع کروایا تھا پانچ پارے وہی حفظ کیے۔پھر رہائش شفٹ ہوگئی جناح کالونی گلبرگ میں وہاں بڑی مشہور مسجد (غفوری) میں قاری حبیب احمد صاحب حفظہ اللہ سے قرآن کریم کے باقی پارےحفظ کیے۔
2اکتوبر 1994 کو( 10سال )کی عمر میں سوموار کے دن قرآن مجید مکمل ہوا تھا پھر وہی منزل نکالی تھی۔
مزید حصول تعلیم کے لیے فیصل آباد کی معروف درس گاہ( کلیہ دارالقران والحدیث) میں داخلہ لیا۔

کلیہ دارالقران والحدیث میں اساتذہ کرام
(1)حافظ عبدالرحمن صاحب چھوٹی ناسی والے ہیں۔۔جن سے آپ نے صحیح مسلم، تفسیر بیضاوی، مختصر المعانی ، فصول اکبری،پڑھی تدریس کے دوران انہی کا انداز اختیار کرتے ہیں۔
(2)شیخ الحدیث مولانا ہود حفظہ اللہ سے سنن ابی داؤد، زرادی، شرح العقيدة الطحاویہ، نحو میر، پڑھی۔
(3) شیخ الحدیث صوفی گلزار صاحب سے صحیح البخاری، سراجی(وراثت )، الروضة الندیہ،حجتہ اللہ البالغہ، پڑھی۔
(4)مولانا حبیب الرحمن خلیق صاحب ۔
2004ء میں وہی سے فارغ تحصیل ہوئے۔ آخری کلاس میں اول پوزیشن حاصل کی۔
پھر 2005 میں مدینہ یونیورسٹی جامعہ اسلامیہ میں داخلہ ہوجاتا ہے۔ 6سال وہی رہے ہیں۔ڈیڑھ سال معھد اللغہ العربية فرسٹ ڈویزن رہے ،وہاں چار سال کلیة الحدیث میں پڑھتے رہے وہاں سے ماشاءاللہ ممتاز پوزیشن حاصل کی۔پھر آگے داخلہ ہورہا تھا لیکن شیخ محترم نے چھوڑ کر واپس پاکستان تشریف لے آئے کہ 10 سال پڑھنے میں لگیں گے تو بہتر ہے کہ عملی میدان میں جائے۔
عرب کے مشائخ جن سے کسب فیض کیا

(1)ڈاکٹر انیس بن طاہر بن جمال انڈونیشی۔ (2)ڈاکٹر محمد بن بحیت الحجیلی۔
(3) ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالرحیم البخاری۔ (4)ڈاکٹر فہد العنزی صاحب۔
(5) ڈاکٹر بدرالعماش صاحب سر فرست ہیں۔

فراغت کے بعد
فراغت کے بعد اپنی تدریس کا آغاز کیا (دار القران الحدیث فیصل آباد)سے کیا چھ سات ماہ پڑھایا۔
●پھر جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں تقرری ہوئی عرصہ 11 سال سے تدریسی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔جن میں مشکاۃ المصابیح ، فتح المجید ،الوصول الی علم
الاصول ،دیوان متنبی، تاریخ اسلام، شرح عقیدہ واسطیہ، ہدایۃ النحو، قواعد النحو ،پڑھا چکے ہیں۔اور اب سنن نسائی، تیسر مصطلح الحدیث ،اصول تخریج، مقامات حریری، دروس الغۃ العربیہ تیسرا حصہ، الدررالبہیہ،وغیرہ پڑھارہے ہیں۔
تدریس کے ساتھ ساتھ شیخ محترم دارالافتاء کے اہم(نائب مفتی)رکن بھی ہیں۔ چوہدری یسین ظفر حفظہ اللہ کے حکم سے ذمہ داری نبھا رہے ہیں ۔مفتی جامعہ عبدالحنان زاہد حفظہ اللہ نے شفقت کی اور فتوے کے اصول وضوابط سے آگاہ کرتے رہتے تھے اس طرح شیخ یونس بٹ رحمہ اللہ بڑے مفید مشورے دیتے رہتے تھے ۔
● خطابت کا سلسلہ طارق آباد میں مسجد تقوی ( مادر علمی ) سے شروع کیا وہاں تقریبا 1سال جمعہ پڑھایا۔ پھر ننھیال کی مسجد عشرہ مبشرہ(ایوب کالونی میں )عرصہ 11 سال سے خدمت سر انجام دے رہے ہیں ۔ جب خطبہ جمعہ کے لئے مسجد میں تشریف لائے تو تعداد بہت کم تھی لوگوں کی۔ اب ماشاءاللہ مسجد بھر جاتی ہے ۔ یہاں ایک مدرسہ یاسین ظفر صاحب حفظہ اللہ کے اسم گرامی پہ کھولا ہے وہاں 13 بچے زیر تعلیم ہیں ان کی تعلیم و تربیت کا خاص خیال رکھتے ہیں ۔
● شیخ محترم نے ابھی تک ایک کتاب تصنیف کی ہے جو بہت مقبول ہوئی ہے (خطبات عزیز کے نام سے) اس طرح مذہبی رسائل ،لٹریچر میں مضامین شائع ہوتے رہتے ہیں فیس بک پہ ،سوشل میڈیا پہ ،حالات حاضرہ کےحوالے سے تحریریں لکھتے رہتے ہیں۔
●شیخ محترم وقت کے بہت پابند ہیں کلاس میں موقع مناسب کے اعتبار سے کبھی کبھار مزاح بھی کرلیتے ہیں۔اور طلباء کی ذہن سازی
کرتے رہتے ہیں اور شعر و شاعری کا شغف بھی رکھتے ہیں۔اور بچوں کو غیر نصابی کتب کے حوالے سے رہنمائی فرماتے ہیں۔دعا ہے کہ اللہ تعالٰی استاد محترم کی سعی کو قبول فرمائے آمین۔

یہ بھی پڑھیں:مولانا عابد مجید مدنی صاحب حفظہ اللہ

● ناشر: حافظ امجد ربانی
● متعلم جامعہ سلفیہ فیصل آباد