حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:

سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ العَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: «الصَّلاَةُ عَلَى مِيقَاتِهَا»، قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «ثُمَّ بِرُّ الوَالِدَيْنِ»، قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ» فَسَكَتُّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي

میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: اللہ کے رسول ﷺ !کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’بروقت نماز ادا کرنا۔‘‘ میں نے عرض کیا: اس کےبعد؟آپ نے فرمایا: ’’والدین کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ پیش آنا۔‘‘ میں نے عرض کیا: پھر اس کے بعد؟ آپ نے فرمایا: ’’اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔‘‘ پھر میں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کرنے میں سکوت اختیار کیا۔ اگر میں زیادہ پوچھتا تو آپ مجھے مزید جوابات سے نوازتے۔

(صحیح البخاری:2782)