ما تحت لو گو ں کے  ساتھ سختی۔ ۔ ۔

” كُنْتُ أَضْرِبُ غُلَامًا لِي بِالسَّوْطِ، فَسَمِعْتُ صَوْتًا مِنْ خَلْفِي، «اعْلَمْ، أَبَا مَسْعُودٍ»، فَلَمْ أَفْهَمِ الصَّوْتَ مِنَ الْغَضَبِ، قَالَ: فَلَمَّا دَنَا مِنِّي إِذَا هُوَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا هُوَ يَقُولُ: «اعْلَمْ، أَبَا مَسْعُودٍ، اعْلَمْ، أَبَا مَسْعُودٍ»، قَالَ: فَأَلْقَيْتُ السَّوْطَ مِنْ يَدِي، فَقَالَ: «اعْلَمْ، أَبَا مَسْعُودٍ، أَنَّ اللهَ أَقْدَرُ عَلَيْكَ مِنْكَ عَلَى هَذَا الْغُلَامِ»، قَالَ: فَقُلْتُ: لَا أَضْرِبُ مَمْلُوكًا بَعْدَهُ أَبَدًا ”

حضرت ابو مسعو د رضی اللہ عنہ سے رو ایت ہے کہ وہ ا پنے غلام کو مار رہے تھے تو اس نے ا عو ذ با للہ کہنا شر وع کر دیا۔ تو(وہ اس کی طرف متو جہ نہ ہو پا ئے اور) اسے ما رتے رہے۔ پھر اس نے کہا: میں اللہ کے رسو ل ﷺ کی پناہ میں آتا ہوں تو(انہیں اندازہ ہوا کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے ہیں) انہوں نے اسے چھوڑ دیا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : “اللہ کی قسم! اللہ تم پر اس سے زیادہ اختیار رکھتا ہے جتنا تم اس پر رکھتے ہو۔ چنا نچہ انہوں نے اسے آزاد کر دیا۔

(صحیح مسلم : 1659)