شیخ الحدیث مولانا یونس بٹ صاحب رحمہ اللہ کا مختصر تعارف

العالم حي بعد مماته
والجاهل ميت في حياته
عالم (دین ) وفات کے بعد زندہ ہوتا ہے لیکن جاہل اپنی زندگی میں مرجاتا ہے۔

●شیخ الحدیث مولانا یونس بٹ صاحب رحمہ اللہ کا مختصر تعارف ●
آپ 14 اپریل 1956ء کو ساہیوال میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد محترم کااسم گرامی محمد یعقوب تھاآپ کے آباؤاجداد برصغیر کے مشہور شہر امرتسر کے رہنے والے تھے ہجرت کر کے پاکستان آئے تو ساہیوال کو اپنا مسکن ٹھہرایا ہمارے مروح حضرت بٹ صاحب مرحوم کی ولادت یہی کی ہے۔
آپ کا گھرانہ مذہبی اور دیندار گھرانہ سمجھاجاتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جب آپ نے ہوش سنبھالا تو آپ کے محلے کی مسجد میں آپ کو حافظ مظفر خان ان کے حلقہ شاگردی میں دے دیا گیا جہاں آپ نے ابتدائی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ قرآن مجید کے دس پارے بھی حفظ کئے اور ساتھ ہی عصری تعلیم بھی جاری رکھی۔ آپ نے 1971ء میں میٹرک کرنے کے بعد جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں داخلہ لیا اور کبار اساتذہ حافظ محمد عبد الله بڑھیمانوی (وفات 7 مئی 1987ء) حضرت مولانا سلطان محمود محدث جلالپوری (وفات 4 نومبر 1995ء) مولانا حافظ احمد اللہ بڈھیمالوی (وفات 28 نومبر 1998 ء) مولانا محمدصدیق ( وفات 12 ستمبر 1989ء) مولانا علی محمد سلفی (وفات 13 اپریل 1993 ء ) حافظ محمد بنیامین طور ( وفات 16 جون 2009 ء ) حافظ عبدالستار حسن (وفات 14 جنوری 2009 ) مولا نا قدرت الله فوق (وفات 14 جنوری 2004 ) مولانا عبد السلام کیلانی (وفات 29 جولائی 2008 . ) مولانا عبید الرحمن مدنی (وفات 5 فروری 2007 )مولانا حافظ ثناءاللہ مدنی رحمہ اللہ علیہم اور پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان اظہر المعروف ڈاکٹر بہاؤ الدین حفظہ اللہ کے سامنے مختلف علوم فنون کے ساتھ ساتھ تفسیر واحادیث کی تعلیم کے لیے زانوئے تلمیذتہ کیا اور 1977ء میں سند فراغت حاصل کی آپ چونکہ ماشاء اللہ بہت ذہین وفطین تھے اس لیے بعض کلاسیں ایک سال میں جمع کر کے مروجہ تعلیمی نصاب کو صرف چھ سال میں مکمل کر لیا۔اسی سال آپ کا داخلہ کلیہ شرعیہ مدینہ یونیورسٹی میں ہوگیا اور آپ مدینہ منوره تشریف لے گئے۔ وہاں بھی آپ نے خوب محنت کی اور عالم اسلام کی بڑی بڑی عظیم شخصیات سے کسب فیض کیا خصوصیا ڈاکٹر حسن راشد بلتستان رحمہ اللہ الشیخ الاستاد ابوبکر الجزائری ،اشیخ عبدالمحسن محمد العباد، فضیلتہ الشیخ عبد الحلیم حسن ہلالی اور فضيلة الاستاذ الشيخ محمد مختارالشنقیطی رحمہ اللہ سے شرف تلمذ حاصل کیا۔
جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے 1982ء میں سند فراغت حاصل کرنے کے بعد آپ وطن واپس تشریف لائے تو پیکر اخلاص محترم میاں فضل حق رحمہ اللہ( وفات 12 جنوری 1996ء) کی درخواست پر جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں پڑھانا شروع کر دیا۔
اور( 5جون 2020) کو اپنے مالک حقیقی جاملے۔
اللہ تعالٰی شیخ محترم کی کاوشوں کو قبول فرمائے آمین۔

یہ بھی پڑھیں:مفتی عبدالعزیز بٹ حفظہ اللہ

ناشر: حافظ امجد ربانی
متعلم: جامعہ سلفیہ فیصل