● فضیلتہ الشیخ مولانا قاری عبدالقیوم فرُّخ حفظہ اللہ(مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد )کا مختصر تعارف ●

أُحِبُّ الصَّـالِحِينَ وَلَسْتُ منهم * وأَرْجُو أَنْ أَنـَالَ بِهِمْ شَفَاعَة۔
میں نیک لوگوں سے محبت کرتاہوں،لیکن خود نیک نہیں، امید ہے نیک لوگوں کے ذریعہ اللہ تعالٰی میری بھی اصلاح(شفاعت )فرمادیں گا-قاری عبد القیوم فرُّخ بن محمد شفیق 1995ء کو جڑانوالہ کے نواحی گاؤں چک نمبر 55 گ۔ ب میں پیدا ہوئے ۔
علاقہ پس منظر
اہلیان ِ گاؤں کی اکثریت بریلوی مکتبِ فکر سے فریفتہ تھی، اور ان کا خانوادہ بھی بریلوی ہی تھا۔ پورے گاؤں میں صرف دو احباب تایا محمد علی اور تایا عبدالرحمن رحمھم اللہ اہلِ حدیث مکتبِ فِکر سے تھے۔دونوں احباب دادا محترم حاجی نواب دین رحمہ اللہ کے دوست بھی تھے۔ ان کی دعوتِ فِکر سے ممدوح کا دادا محترم اہلِ حدیث ہوئے۔
دادا محترم کی دعوت پر سارا خانوادہ اہلِ حدیث ہوا۔ اس وقت مکمل ددھیال اہلِ حدیث ہے۔
علمی اعتبار سے تایا محمد علی رحمہ اللہ نمایاں تھے، تعلقات کے اعتبار سے دادا مرحوم جانے جاتے تھے۔ پھر تینوں احباب نے دعوتی میدان میں بہت محنت کی۔ الحمدللہ ان کی وساطت سے آدھا گاؤں اہلِ حدیث ہوگیا۔
ممدوح کے والدِ گرامی محمد شفیق رحمہ اللہ زنانہ پاپوشِ زری کے کاریگر تھے۔ ان کے تایا محترم اور والدِ گرامی ایک لمبے عرصے تک لاہور موچی گیٹ اندرون میں اپنے کام سے وابستہ رہے۔ پڑھے لکھے نہیں تھے مگر سب پڑھ جاتے تھے، حتیٰ کہ چہرے! انتہائی مہربان اور بے ضرر انسان تھے۔ ممدوح کے والدِ گرامی کے دوست اب بھی انہیں یاد کرکے ایک لمبی آہ بھرتے اور کلماتِ تحسین کہتے ہیں۔
آغاز تعلیم
2005 میں گورنمنٹ پرائمری اسکول 55 گ۔ ب جڑانو الہ سے پرائمری پاس کی۔ پرائمری کے بعد تحفیظ القرآن الکریم کیلئے والدِ گرامی ستیانہ بنگلہ محمدی مسجد المعروف چھوٹے مدرسہ میں داخل کروادیا ۔ چھوٹے مدرسہ اور بڑا مدرسہ ستیانہ بنگلہ فیصل آباد میں اصطلاحاً مستعمل ہے۔ دونوں مدرسے مولانا عتیق اللہ السلفی حفظہ اللہ تعالیٰ کے زیرِ نظامت چلتے ہیں۔
مزید تعلیم کے لیے
2007 میں مرکز العلوم الاسلامیہ ستیانہ بنگلہ شعبہ کتب میں داخل ہوئے ۔ جہاں ثانویہ عامہ و خاصہ کی کتب، ترجمۃ القرآن ، بلوغ المرام، کتاب الصرف جدید، علم النحو و علم الصرف، عقیدۃ اہل السنۃ والجماعۃ، نخبۃ الاحادیث، عربی کا آسان قاعدہ، تاریخِ اسلام، حق التلاوۃ تجویدی قاعدہ، ابواب الصرف، پڑھنے کاموقعہ ملا۔
وِفاق المدارس السلفیۃ پاکستان کے تحت ثانویہ عامہ کا امتحان بھی اِدھر ہی پاس کیا۔
قاری صاحب کا ابواب الصرف کا سالانہ شفوی امتحان معروف استاذ، ماہرِ علم النحو و الصرف والادب والمیراث، الاستاذ ابو نعمان بشیر حفظہ اللہ تعالیٰ نے لیا تھا، جس میں نے 100میں93 نمبر لیے تھے۔ حضرت استاذ کے امتحان میں 90 سے اوپر نمبر لینا بھی ایک امتحان ہوتا تھا۔ شیخ محترم نے کلاس میں سب سے زیادہ نمبر لیے تھے۔
تحصیل علم کے لیے سفر
2009 میں جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں داخلہ ہو جاتا ہے۔ یہاں ابتدائی طور پر شفوی امتحان مولانا امین الرحمن ساجد حفظہ اللہ تعالیٰ نے لیا، نحو و صرف کے سوالات کے بعد سورۃ العادیات اور الضحیٰ کا ترجمہ سنا۔
ان کو غیر مجوِّدین جماعت میں داخلہ ملا۔ ایک ماہ تک اس جماعت میں پڑھا۔ پھر استاذِ گرامی فضیلۃ الشیخ قاری محمد ریاض عزیزی حفظہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی شفقت و عنایت کے سبب مجوِّدین جماعت میں داخلہ مل گیا۔ پھر درسِ نظامی کی مروجہ مدت اِدھر ہی پوری کی۔
دوران تعلیم ہی
2015 میں مرکز داؤد الاسلامی، جامع مسجد عبداللہ جمیل پارک فیصل آباد میں استاذِ گرامی قاری محمد ریاض عزیزی حفظہ اللہ تعالیٰ کی تجویز پر امامت شروع کی۔ یہاں فضیلۃ الشیخ مولانا مقبول احمد حفظہ اللہ، فضیلۃ الشیخ مولانا محمود حفظہ اللہ کے زیرِ شفقت تقریباً ڈیڑھ سال کام کیا۔ اس دوران جامعہ خدیجۃ الکبریٰ للبنات، منیر آباد، فیصل آباد میں بھی تدریس سے تعلق رہا۔ یہ سلسلہ 2016 کے وسط تک رہا۔
2015 کو استاذِ گرامی فضیلۃ الشیخ قاری محمد ریاض عزیزی حفظہ اللہ تعالیٰ اور عزیز القدر محترم جناب قاری عبدالغفور سلمہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی شفقت و نگرانی میں پانی کی دنیا یعنی مالدیپ میں نمازِ تراویح پڑھانے کا موقعہ میسر آیا۔ یہ سلسلہ 2017 تک باقی رہا۔
● 2016 کو جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے سنِ فراغت ہوئی۔
2016 کو ہی جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں بطورِ استاذ تقرری ہوئی۔
ان کی تقرری سے دو ہفتے پیشتر ان کے چار ہم جماعت دوست۔
(1) فضیلتہ الشیخ عبدالرحمن انور حفظہ اللہ۔
(2) فضیلتہ الشيخ قاری ارسلان شکور ببر حفظہ اللہ
(3) فضیلتہ الشيخ قاری ریحان الامین حفظہ اللہ۔
(4)فضیلتہ الشيخ قاری حسنین افتخار حفظہ اللہ۔ بطورِ استاذ مقرر ہوچکے تھے، ممدوح پانچویں تھے جواس صف میں شامل ہوئے ۔ گویا ایک ہی سال میں، ایک ہی جماعت سے پانچ اساتذہ کی تقرری ہوئی۔
2017 کا شاندار برس رب العزت کے فضل کی برکھا بن کر برسا۔ یوں کہ ان کو جامعہ سلفیہ فیصل آباد کی امامت سونپ دی گئی۔ممدوح نے ذکر کہ یاد پڑتا ہے کہ استاذی فضیلۃ الشیخ مولانا محمد یونس بٹ رحمہ اللہ تعالیٰ کا دفتر تھا اور استاذی فضیلۃ الشیخ پروفیسر چودھری محمد یٰسین ظفر حفظہ اللہ تعالیٰ، استاذی فضیلۃ الشیخ مولانا مفتی عبدالحنان زاہد حفظہ اللہ تعالیٰ، استاذی فضیلۃ الشیخ مولانا نجیب اللہ طارق حفظہ اللہ تعالیٰ بنفسِ نفیس موجود تھے۔ ممدوح کو بلایاگیا اور گرامی منزلت حضرات کے حضور بِٹھایاگیا۔ ان سے کہا گیا آج سے آپ جامعہ سلفیہ فیصل آباد کے جہری نمازوں کے امام ہیں۔ ادباً فرمانے لگے میں میں میں کرتا ہوا گویا ہوا کہ: میں یہ نہیں کرسکتا، شاید! ۔۔۔ استاذِ گرامی مولانا یونس بٹ رحمہ اللہ ٹیبل پر ہاتھ رکھے ہوئے، حوصلہ افزاء لہجے میں بولے: بیٹا آپ کرسکتے ہو! یہ خاموش رہے اور رب العزت سے توفیق مانگنے لگے۔ بحمداللہ تعالیٰ تا حال امامت جاری ہے۔
جامعہ میں مصروفیت
(1)2018 سے ادارۃ الامتحانات جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں کام کرنے کا موقعہ میسر آیا۔
(2) رواں برس ہفتہ وار مجلہ صلائے عام۔
(3) میڈیا سیل (المصباح اسٹوڈیو) جامعہ سلفیہ فیصل آباد کی نگرانی بھی شیخ محترم کو سونپ دی گئی۔
(4)طلباء کو نماز عشاء کے بعد مطالعہ کروانا۔
(5)جامعہ میں کنونشن کے موقعہ پر بطور نقیب ہوتے ہیں۔
(5)درجہ اول کے طلباء جو حفاظ کرام ہیں(منزل کے حوالے سے )ان کی نگرانی بھی سر انجام دے رہے ہیں۔
(6)جامعہ سلفیہ کی امامت۔
مختلف ادوار میں جن اساتذہ کرام سے کسبِ فیض کیا
(1)فضیلۃ الشیخ مولانا عبدالرشید راشد حفظہ اللہ (ناظرہ)
(2)محترم جناب ماسٹر محمد انور صاحب (اردو، ریاضی، اسلامیات / پرائمری اسکول)
(3)محترم جناب ماسٹر محمد اکرم صاحب (انگلش / پرائمری اسکول)
(4)محترم جناب سر عمر صاحب، صفہ پروفیشنل اکیڈمی (میٹرک، ایف اے)
(5)محترم جناب سر جاوید صاحب (کمپیوٹر)
(6)محترم جناب یحیٰ صاحب (گرافک ڈیزائننگ)
(7)محترم جناب پروفیسر رشید صاحب (انگلش لینگوئج)
مرکز العلوم الاسلامیہ ستیانہ بنگلہ میں
(8)فضیلۃ الشیخ مولانا قاری اسماعیل ذبیح حفظہ اللہ (تحفیظ القرآن)
(9)فضیلۃ الشیخ مولانا عتیق اللہ السلفی حفظہ اللہ۔
(10)فضیلۃ الشیخ مولانا شعیب حفظہ اللہ۔
(11)فضیلۃ الشیخ مولانا عمران اعظم حفظہ اللہ۔
(12)فضیلۃ الشیخ مولانا قاری عبدالحمید خاکی حفظہ اللہ۔
(13)فضیلۃ الشیخ مولانا قاری شاہد حفظہ اللہ۔
جامعہ سلفیہ فیصل آباد
(14)شیخ الحدیث حافظ عبدالعزیز العلوی حفظہ اللہ۔
(15) شیخ الحدیث محمد یونس بٹ رحمہ اللہ۔
(16شیخ الحدیث مولانا حافظ مسعودِ عالَم حفظہ اللہ۔
(17)فضیلۃ الشیخ پروفیسر چودھری محمد یٰسین ظفر حفظہ اللہ۔
(18)فضیلۃ الشیخ مولانا مفتی عبدالحنان زاہد حفظہ اللہ۔
(19)فضیلۃ الشیخ مولانا محمد اکرم مدنی حفظہ اللہ۔
(20)فضیلۃ الشیخ مولانا محمد ادریس السلفی حفظہ اللہ۔
(21)فضیلۃ الشیخ مولانا ڈاکٹر عتیق الرحمن حفظہ اللہ۔
(22)فضیلۃ الشیخ مولانا ندیم شہباز حفظہ اللہ۔
(23)فضیلۃ الشیخ مولانا ابو سعد صدیق حفظہ اللہ ۔
(24)فضیلۃ الشیخ مولانا حافظ عبدالعلیم حفظہ اللہ۔
(25)فضیلۃ الشیخ مولانا فاروق الرحمن یزدانی حفظہ اللہ۔
(26)فضیلۃ الشیخ مولانا ڈاکٹر منیر اظہر حفظہ اللہ۔
(27)فضیلۃ الشیخ مولانا عبدالعزیز بٹ حفظہ اللہ۔
(28)فضیلۃ الشیخ القاری حبیب اللہ ارشد حفظہ اللہ۔
(29)فضیلۃ الشیخ القاری نوید الحسن لکھوی رحمہ اللہ۔
(30)فضیلۃ الشیخ القاری محمد ریاض عزیزی حفظہ اللہ۔
(31)فضیلتہ الشيخ القاری عنایت اللہ امین حفظہ اللہ
(32)فضیلۃ الشیخ مولانا اسحاق السلفی حفظہ اللہ۔
(33)فضیلۃ الشیخ مولانا منظور احمد حفظہ اللہ۔
ہم جماعت احباب
(1)مولانا قاری ارسلان شکور ببر حفظہ اللہ(استاذ جامعہ سلفیہ)،
(2) مولانا عبدالرحمن انور حفظہ اللہ(سابق استاذ جامعہ سلفیہ)،
(3) مولانا ابوبکر صمدانی حفظہ اللہ سرگودھا(تقویٰ میڈیا)،
(4) مولانا ابوہریرہ السلفی(سیکرٹری جنرل اہلِ حدیث یوتھ فورس سٹی فیصل آباد)،
(5) پروفیسرمولانا عمرین توحیدی حفظہ اللہ ٹوبہ (پی ایچ ڈی اسکالر)،
(6) قاری عمر عبدالمنان (استاذ جامع مسجد محمدی ٹینچ بھاٹہ، راولپنڈی)،
(7) قاری صہیب یونس گوجرہ (جامع مسجد ام القراء مہدی محلہ کے امام ہیں)،
(8)مولانا عبدالرؤف حقانی اوکاڑہ (استاذ جامعہ محمدیہ اوکاڑہ)
●جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں جن اسباق کو پڑھارہے ہیں ان میں
ترجمۃ القرآن، عقائد، قراۃ السبع، تجوید، اللغۃ، سیرت النبیﷺ، التربیۃ الاسلامیۃ، قواعد الصرف۔
خطبہ جمعہ
9 اپریل2021 کو جامع مسجد الہُدیٰ ملت چوک فیصل آباد مستقبل خطبہ جمعہ شروع کیا۔ الحمدللہ مسجد الہُدیٰ میں خطبہ جمعہ کی پہل انہوں نے ہی کی تھی۔ اس سے پہلے مختلف جگہوں پر غیر مستقل نمازِ جمعہ پڑھا چکے ہیں، مثلاً استاذِ گرامی مولانا حافظ مسعودِ عالَم حفظہ اللہ، استاذِ گرامی پروفیسر چودھری محمد یٰسین ظفر حفظہ اللہ، استاذِ گرامی پروفیسر نجیب اللہ طارق حفظہ اللہ، ان احباب کی مسانید پر سبق سنانے کا کئی مرتبہ موقعہ میسر آیا۔
نمازِ تراویح
پہلی نمازِ تراویح اپنے حفظ کے استاذ صاحب کے گھر پر ان کی خواتین اور دیگر گاؤں (24 گ ب جڑانوالہ) کی خواتین کو پڑھائی تھی، یہ ایک بڑا سارا گھر تھا جہاں بِلا مبالغہ قریب قریب 200 خواتین سما جاتی تھیں۔ تب انہوں نے 27 پارے سنائے تھے۔ پھر 3 سال اپنے گاؤں 55 گ ب جڑانوالہ میں، 3 سال فیصل آباد کشمیرپُل معراج دین ہاؤس میں۔ معراج دین ہاؤس ایک بڑی ساری کوٹھی تھی، جہاں چار فیمیلیاں رہتی تھیں۔ 3 سال مالدیپ کے ایک جزیرہ انگولوتھیم میں، اور 5مرتبہ جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں۔ گویا 15 سال سے نمازِ تراویح پڑھا رہے ہیں ۔
لقب
ایک موقعہ پر پروفیسر چودھری محمد یٰسین ظفر حفظہ اللہ تعالیٰ نے ممدوح کو عندلیب الجامعہ یعنی جامعہ کی بلبل کا لقب دیا تھا۔
●شیخ محترم متنوع خوبیوں کے مالک اور گوناگوں اوصاف وخصائل کے حامل ہیں علم وعمل اور سیرت وکردار کے بلند مقام پر فائز ہیں۔
چند نمایاں خوبیوں کا ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔
(1)”حسن صوت” جس کے ذریعے عوام الناس کے قلوب واذھان کو قرآن مجید سے منور کرتے ہیں۔
(2)طلباء سے انتہائی الفت و محبت رکھتے ہیں۔
(3)شیخ محترم جامعہ سلفیہ میں ہمارے بلاک میں رہائش پذیر ہیں جب بھی گزر ہوتا ہے۔ تو سلام میں پہل کرتے ہیں۔
(4)اردو ادب میں کافی شغف رکھتے ہیں۔
(5)حالات حاضرہ کےحوالے سے سوشل میڈیا پر مختلف نوعیت کا تحریری کام۔
(6)موقعہ مناسبت کے لحاظ سے طلباء سے مزاح بھی کرلیتے ہیں۔
(7)شعر وشاعری میں لگن رکھتے ہیں۔
(8)شیخ محترم مہمان پرور بھی ہیں۔
اللہ تعالٰی شیخ محترم کی عمر میں برکت عطاء فرمائے آمین۔

● ناشر : حافظ امجد ربانی
● متعلم : جامعہ سلفیہ فیصل آباد