جس نے اچھا یا برا طریقہ جاری کیا
«أَيُّمَا دَاعٍ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ فَاتُّبِعَ، فَإِنَّ لَهُ مِثْلَ أَوْزَارِ مَنِ اتَّبَعَهُ، وَلَا يَنْقُصُ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْئًا، وَأَيُّمَا دَاعٍ دَعَا إِلَى هُدًى فَاتُّبِعَ، فَإِنَّ لَهُ مِثْلَ أُجُورِ مَنِ اتَّبَعَهُ، وَلَا يَنْقُصُ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا»
’’جو بلانے والا کسی گمراہی کی طرف بلائے، پھر اس کی پیروی کی جائے تو اسے ان لوگوں کے گناہ کے برابر( گناہ) ہوگا، جنہوں نے اس کی پیروی کی، اور ان کے اپنے گناہ میں بھی کمی نہیں ہوگی۔ اور جس بلانے والے نے ہدایت کی طرف بلایا، پھر اس کی پیروی کی گئی تو اسے بھی پیروی کرنے والوں کے برابر ثواب ملے گا، اور ان کے ثواب میں بھی کمی نہیں ہوگی‘‘۔
[سنن ابن ماجہ: 205]