سوال

ایک شخص کے تین بیٹے ہیں۔ ایک بیٹا جس کی عمر تیس سال ہے، وہ پیدائشی ہی ذہنی وجسمانی مفلوج ہے، اسے اپنے ارد گرد کا ایک فیصد بھی علم نہیں، صرف اس کا سانس چل رہا ہے۔تو کیا والد کے ترکہ میں اس کا بھی حصہ نکالا جائے گا؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

کسی بھی انسان کا فوت ہونے والے کے ساتھ تین میں سے کوئی بھی ایک تعلق ہوگا، تو وہ اس کا شرعی وارث  بن سکتا ہے، ان تین قسم کے تعلقات کو اسبابِ وراثت کہا جاتا ہے، جو کہ درجِ ذیل ہیں:

  • رحم: یعنی خونی رشتہ دار آپس میں ایک دوسرے کے وارث ہوتے ہیں۔
  • نکاح: یعنی میاں بیوی آپس میں ایک دوسرے کے وارث ہوتے ہیں۔
  • ولاء: یعنی اگر کوئی کسی غلام کو آزاد کرے یا کروائے تو وہ اس کا وارث بن سکتا ہے۔

ہاں البتہ کچھ  چیزیں ایسی ہیں جووراثت میں رکاوٹ بن سکتی ہیں، جیسا کہ :

(1)     قتل: اگر  کوئی وارث اپنے مورِّث کو قتل کردے، تو  اسے وراثت سے کوئی حصہ نہیں ملے گا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:

“لَا يَرِثُ الْقَاتِلُ شَيْئًا”. [سنن ابي داود:4564، سنن الترمذي:2109]

’ قاتل کو وارثت میں سے کچھ نہیں ملتا‘۔

(2)      اختلافِ دین: دونوں میں سے کوئی ایک کافر ہو، تو تب بھی وہ آپس میں ایک دوسرے کے  وارث نہیں ہوں گے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:

“لاَ يَرِثُ المُسْلِمُ الكَافِرَ وَلاَ الكَافِرُ المُسْلِمَ”. [صحيح البخاري :6764، صحيح مسلم:1614]

’مسلمان کافر کا وارث نہیں بن سکتا، اور نہ کافر مسلمان کا‘۔

(3)      اسی طرح غلام بھی وارث نہیں ہوسکتا۔

صورتِ مسؤلہ میں مفلوج بیٹے کا باپ سے خونی رشتہ ہے، اور وراثت میں رکاوٹ بننے والے اسباب میں سے بھی کوئی سبب نہیں پایا جارہا ہے، ذہنی مفلوج ہونا یا ہوش وحوا س میں نہ ہونا، یہ کسی کو وراثت سے محروم نہیں کرتا۔ لہذادیگر بیٹوں کی طرح یہ بھی وراثت میں برابر کا شریک ہوگا۔ایک آدمی اس کا وکیل بن جائے ،جو اس کا حصہ ہے، اس میں سے اس پر خرچ کرے، اور اس کی دیکھ بھال کرے، اور علاج ممکن ہے، تو علاج کروائے۔

هذا ما عندنا والله أعلم بالصواب

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ