سوال

ایک لڑکے کو اسکی نانی نے ولادت کے موقع پر 2 یا 3 دودھ پلایا تھا۔ اب اس لڑکے کا نکاح اپنی ماموں زاد یعنی اس عورت کی پوتی سے ہوا ہے۔  رخصتی کا ٹائم آیا ہے تو کچھ لوگوں نے شور مچایا کہ یہ نکاح نہیں ہوسکتا ۔اس حوالے سے تحریری فتویٰ درکار ہے۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

رضاعت  سے حرمت کے ثبوت کے لیے دو شرطیں ہیں:

پہلی شرط: دودھ مدتِ رضاعت یعنی دو سال کی عمر کے اندر اندر پیا گیا ہو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:

“إنما الرضاعة من المجاعة” (صحيح البخاری:2647)

’رضاعت  بھوک سے ہے ‘۔

یعنی  رضاعت اسی عمر میں ثابت ہوتی ہے، جب وہ دودھ براہ راست بچے کی غذا بنتا ہو، او ر اس کی بھوک مٹاتا ہو۔ ایک اور روایت میں ہے:

لا رضاع إلا في الحولين (موطا مالك:1290 ، سنن الدارقطني:4/174 )

رضاعت صرف دو سال کی عمر میں ثابت ہوتی ہے۔

جبکہ رضاعتِ کبیر ایک مختلف فیہ مسئلہ ہے، مذکورہ احادیث کی روشنی میں  ہمارا رجحان اس کے عدمِ ثبوت کا ہے،  ہاں بعض خاص حالات میں اس کا اعتبار کیا جا سکتا ہے، لیکن اسے عمومی اصول بنانا درست نہیں ہے۔

دوسری شرط:  بچے نے دودھ کم ازکم پانچ دفعہ پیا ہو۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:

كان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يحرمن، ثم نسخن بخمس معلومات، فتوفي النبي – صلى الله عليه وسلم – والأمر على ذلك. ( صحیح مسلم:1452)

شروع میں دس رضاعتیں حرام کرتی تھیں، پھر پانچ رضاعتوں سے حرمت کا حکم نازل ہوا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اس دنیا سے رخصت ہوئے تو یہی فیصلہ تھا۔

ایک اور حدیث میں ہے:

لا تحرم المصة ولا المصتان .( صحيح مسلم:1451)

ايك دو دفعہ دوددھ پینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔

پانچ دفعہ شمار کرنے کا  طریقہ یہ ہے کہ ایک دفعہ وہ دودھ پینا شروع کرے، اور پھر اپنی مرضی سے دودھ پینا چھوڑ دے، تو یہ ایک مرتبہ شمار ہوگی، پیتے پیتے اگر وہ کھانسی وغیرہ کی وجہ سے پستان منہ سے نکال کر دوبارہ شروع کرے تو پھر بھی وہ ایک  دفعہ ہی شمار ہوگی۔

صورتِ مسؤلہ  میں  رضاعت ثابت نہیں ہوگی، کیونکہ اس میں دوسری شرط مفقود ہے، جیسا کہ سوال میں صراحت ہے کہ اس کی نانی نے اس  کو صرف دو یا تین دفعہ دودھ پلایا ہے، جبکہ ثبوت رضاعت کے لیے کم ازکم پانچ دفعہ دودھ پینا شرط ہے۔

لہذا مذکورہ نکاح کیا جاسکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ